ذاکر حسین انجینئرنگ کالج میں 1975 کے انجینئرنگ بیچ کی گولڈن جوبلی ری۔یونین تقریب
ذاکر حسین انجینئرنگ کالج میں 1975 کے انجینئرنگ بیچ کی گولڈن جوبلی ری۔یونین تقریب علی گڑھ, 17 دسمبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈٹکنالوجی میں 1975 کے بی ایس سی انجینئرنگ بیچ کی گولڈن جوبلی ری یونین تقریب منعقد ک
ریونین پروگرام


ذاکر حسین انجینئرنگ کالج میں 1975 کے انجینئرنگ بیچ کی گولڈن جوبلی ری۔یونین تقریب

علی گڑھ, 17 دسمبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈٹکنالوجی میں 1975 کے بی ایس سی انجینئرنگ بیچ کی گولڈن جوبلی ری یونین تقریب منعقد کی گئی، جس میں تقریباً 30 سابق طلبہ، ان کے اساتذہ، کالج کے پرنسپل اور اہل خانہ نے شرکت کی۔ اس یادگار اجتماع کا اہتمام کالج کے عملے اور 1975 کے بیچ کے اراکین نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں سابق طالب علم مسٹر مظہر علی نے بیچ کے درمیان مضبوط رفاقت کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ کئی ساتھی سعودی عرب اور کویت جیسے دور دراز ممالک سے اس تقریب میں شرکت کے لیے آئے۔ انہوں نے کالج کے ارتقائی سفر پر روشنی ڈالی، جو ابتدا میں صرف تین بنیادی شعبوں،سول، مکینیکل اور الیکٹریکل انجینئرنگ تک محدود تھا، جبکہ آج کالج کا دائرہ خاصا وسیع ہو چکا ہے۔ انہوں نے پیشہ ورانہ زندگی کی تشکیل میں ادارے کے کردار کا اعتراف کیا اور سر سید احمد خان کے وژن کو خراجِ تحسین پیش کیا جنھوں نے اس عظیم تعلیمی ادارے کی بنیاد رکھی گئی۔

تقریب میں سابق اساتذہ کے تاثرات اور کالج کے پرنسپل پروفیسر محمد مزمل کا خطاب بھی شامل تھا، جنہوں نے کالج کے تعلیمی اور بنیادی ڈھانچے سے متعلق اہم کامیابیوں کا ذکر کیا۔ سینئر فیکلٹی ممبر پروفیسر ایس ایچ محسن، پروفیسر فرید غنی، پروفیسر طارق جیلانی، پروفیسر عارف سہیل اور پروفیسر جمیل الرحمٰن نے بیچ سے اپنی وابستگی کی یادیں تازہ کیں، جبکہ پروفیسر طارق جیلانی نے سابق طلبہ کو تعمیری سرگرمیوں میں فعال رہنے کی تلقین کی۔

متعدد سابق طلبہ بشمول عثمان الحق خان، ابھے گوئل، محمد سلیم، افسر امین، بشارت اللہ خان، وجے ڈھلّا، اقبال اعظم، سلمان صدیقی، ظفراللہ، حبیب خان، شرافت اللہ خان اور سید نسیم احمد نے طالب علمی کے ایام اور فراغت کے بعد کے پیشہ ورانہ تجربات بیان کیے۔ پروفیسر واسع عثمانی، پروفیسر ضیاء عباسی، اور سابق طلبہ ایم اے صدیقی، ابوالحسن خان، وقار نقوی اور بیت اللہ بھی موجود تھے۔

اس موقع پر مرحوم رفقاء اور اساتذہ بشمول تُہین چٹرجی، صابر علی خان اور سلیم صدیقی کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ سابق طلبہ کو یادگاری نشان بھی پیش کیے گئے۔ گولڈن جوبلی ری یونین کا اختتام کالج کے ورکشاپ، کیمپس کی دیگر عمارات اور سر سید ہاؤس کے دورے کے ساتھ ہوا، جس نے اس تقریب کو یادگاری بنادیا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande