حکومت تعمیراتی مزدوروں کو 10،000 روپے کی مالی مدد فراہم کرے گی: کپل مشرا
نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س)۔ دہلی حکومت نے رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ تعمیراتی کارکنوں کو 10,000 روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جی آر اے پی پابندیوں کے دوران تعمیراتی کام روکے جانے کی وجہ سے مزدوروں کی آمدنی میں ہونے والے نقصان کی تلافی
لیبر


نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س)۔ دہلی حکومت نے رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ تعمیراتی کارکنوں کو 10,000 روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جی آر اے پی پابندیوں کے دوران تعمیراتی کام روکے جانے کی وجہ سے مزدوروں کی آمدنی میں ہونے والے نقصان کی تلافی کی جا سکے۔ دہلی کے محنت اور روزگار کے وزیر کپل مشرا نے بدھ کو دہلی سکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس میں حکومت کے اہم فیصلوں کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کارکنوں کی رجسٹریشن کے جاری عمل کے ایک حصے کے طور پر تصدیق جاری ہے۔ اس عمل میں دو مراحل شامل ہیں: رجسٹریشن اور تصدیق۔ محکمہ محنت اس کام پر پوری تندہی اور جانفشانی سے کام کر رہا ہے۔ جیسے ہی تصدیق کا عمل مکمل ہو جائے گا، امداد کی رقم مستحقین کے بینک کھاتوں میں منتقل کر دی جائے گی۔

مشرا نے کہا کہ ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) اور محکمہ ماحولیات کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق، محکمہ محنت نے تمام سرکاری اور نجی اداروں کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ ان رہنما خطوط کے تحت، دہلی میں تمام سرکاری اور نجی اداروں میں زیادہ سے زیادہ 50 فیصد ملازمین کی جسمانی موجودگی محدود ہوگی، جب کہ باقی 50 فیصد کے لیے گھر سے کام کرنا لازمی ہوگا۔

وزیر مشرا نے کہا کہ یہ رہنما خطوط ضروری خدمات پر لاگو نہیں ہوں گے۔ ان میں اسپتال اور صحت کی خدمات، فائر سروسز، جیل انتظامیہ، پبلک ٹرانسپورٹ، محکمہ بجلی، آلودگی کنٹرول کے محکمے، محکمہ جنگلات اور واٹر بورڈ شامل ہیں۔ انہوں نے تمام اداروں سے اپیل کی کہ وہ کام کے لچکدار اوقات اختیار کریں، کار پولنگ کی حوصلہ افزائی کریں اور نجی گاڑیوں کا استعمال کم سے کم کریں۔ ان تمام رہنما خطوط پر عمل کرنا لازمی ہے، اور عدم تعمیل کے نتیجے میں انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ 1986 کے سیکشن 15 اور 16 کے تحت تعزیری کارروائی ہوگی۔

سابقہ ​​حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر مشرا نے کہا کہ آج جس طرح کی سیاست کھیلی جا رہی ہے وہ دہلی کے لیے مناسب نہیں ہے۔ جب ان کی حکومت تھی تو ان کے وزیر کبھی سڑکوں پر نظر نہیں آئے اور نہ ہی آلودگی سے نمٹنے کے لیے کوئی ٹھوس اقدام کیا گیا۔ دہلی میں آج جو ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، گڑھے، دھول اور غلاظت نظر آرہی ہے وہ صرف پانچ ماہ نہیں بلکہ 13 سال کی غفلت کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 13 سالوں میں دہلی کی نہ سڑکیں، نہ فٹ پاتھ اور نہ ہی گرین کور کو بہتر بنایا جا سکا۔ دہلی کو آج جو آلودگی ورثے میں ملی ہے اس کی ذمہ دار پچھلی حکومت ہے۔ آج دہلی حکومت کا ہر وزیر، ہر ایم ایل اے اور وزیر اعلیٰ پوری لگن کے ساتھ دن رات کام کر رہے ہیں۔ ہماری حکومت 13 سالوں میں وہ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے جو وہ نہیں کرسکی اور دہلی کو آلودگی سے پاک کرے گی۔ آلودگی پر قابو پانا ایک وقت طلب عمل ہے، لیکن ہم صحیح سمت میں منصوبہ بند طریقے سے کام کر رہے ہیں۔

وزیر مشرا نے کہا کہ کچھ لوگ اس حساس وقت میں سیاسی آلودگی پھیلا رہے ہیں، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے اپیل کی کہ سبھی سیاسی الزامات اور جوابی الزامات سے اوپر اٹھ کر دہلی کو صاف ستھرا اور صحت مند بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande