
نئی دہلی، 16 دسمبر (ہ س)۔
منگل کو انڈیا-اردن بزنس میٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے زراعت، صحت اور ڈیجیٹل شمولیت کے شعبوں میں تعاون کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی اعتماد اور مستقبل کے اقتصادی مواقع دونوں ممالک کو جوڑتے ہیں۔
وزیر اعظم نے آج ہندوستان-اردن بزنس فورم میں شاہ عبداللہ دوم اور ان کے ولی عہد الحسین بن عبداللہ دوم کے ساتھ شمولیت اختیار کی۔ بزنس میٹ میں اپنے خطاب کے دوران، وزیر اعظم نے ہندوستان اور اردن کے درمیان تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے شعبوں پر روشنی ڈالی۔
بزنس میٹ میں اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کی شرح 8 فیصد سے زیادہ ہے۔ ترقی کی یہ رفتار پیداواریت سے چلنے والی حکمرانی اور جدت پر مبنی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ ہندوستان کو خشک آب و ہوا میں کھیتی باڑی کا وسیع تجربہ ہے اور یہ تجربہ اردن میں نمایاں تبدیلی لا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم منظم کاشتکاری اور مائیکرو ایریگیشن جیسے حل پر کام کر سکتے ہیں۔ ہم کولڈ چینز، فوڈ پارکس اور اسٹوریج کی سہولیات کی تعمیر کے لیے بھی مل کر کام کر سکتے ہیں۔
صحت کے شعبے کو ایک اسٹریٹجک ترجیح بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی کمپنیاں اردن میں ادویات اور طبی آلات تیار کریں۔ اس سے اردن کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا اور اردن کو مشرقی ایشیا اور افریقہ کے لیے ایک قابل اعتماد مرکز بننے کے قابل بھی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو جامعیت اور کارکردگی کا نمونہ بنایا ہے۔ یو پی آئی، آدھار ، اورڈیجیٹل لاکر جیسے فریم ورک عالمی معیار بن چکے ہیں۔ انہوں نے اردنی قیادت کے ساتھ ان فریم ورکس کے اردنی نظاموں میں انضمام پر تبادلہ خیال کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ