
نئی دہلی، 16 دسمبر (ہ س)۔ دہلی کی ایک عدالت نے نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی شکایت پر نوٹس لینے سے انکار کرنے کے بعد، کانگریس پارٹی نے اسے سیاسی انتقام کی سیاست کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ پورا کیس بغیر دائرہ اختیار کے، بغیر ایف آئی آر کے، اور بغیر کسی قانونی بنیاد کے، صرف اور صرف کانگریس قیادت کو بدنام کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔
کے سی وینوگوپال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ای ڈی نے بار بار کانگریس قیادت کو نام نہاد نیشنل ہیرالڈ کیس میں پھنسانے کی کوشش کی، لیکن آج کے عدالتی فیصلے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ کیس مکمل طور پر سیاسی انتقام پر مبنی تھا۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ یہ فیصلہ انتقامی کارروائی کرنے والی تفتیشی ایجنسیوں کو بھی واضح پیغام دیتا ہے۔ کانگریس اور اس کی قیادت جمہوریت اور آئین پر موجودہ حکومت کے حملوں کو چیلنج کرنے میں سب سے آگے ہے اور تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
کانگریس پارٹی کے آفیشل ایکس پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی بدنیتی پر مبنی اور غیر قانونی اقدامات پوری طرح بے نقاب ہو چکے ہیں۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران مرکزی اپوزیشن جماعت کے خلاف انتقامی کارروائیاں اب قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہیں، اور منی لانڈرنگ، جرائم کی رقم یا اثاثوں کی غیر قانونی منتقلی کا کوئی کیس نہیں ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan