
ممبئی
، 16 دسمبر(ہ س)۔
مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال نے نیشنل
ہیرالڈ معاملے میں عدالت کے فیصلے کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا
قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیس محض سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو بدنام کرنے کے
مقصد سے گھڑا گیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ای ڈی سمیت سرکاری
اداروں کا غلط استعمال کر کے اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کی، لیکن عدالت کے فیصلے سے
حقیقت سامنے آ گئی ہے۔ سپکال نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی
قیادت کو سونیا اور راہل گاندھی سے عوامی طور پر معافی مانگنی چاہیے۔
تلک
بھون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپکال نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ ادارہ آزادی کی
تحریک کے دوران قومی خدمت کے جذبے سے قائم ہوا تھا اور اس کا مقصد منافع کمانا نہیں
تھا۔ اس ادارے میں کام کرنے والے صحافیوں اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے
کچھ مالی اقدامات کیے گئے، لیکن اس سے کسی رکن کو ذاتی فائدہ نہیں پہنچا۔ اس کے
باوجود منی لانڈرنگ کے جھوٹے الزامات لگا کر سونیا اور راہل گاندھی کو گھنٹوں تفتیش
کے نام پر پریشان کیا گیا، جو اب بے بنیاد ثابت ہوا ہے۔
انہوں
نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں تلک بھون میں دو روزہ اجلاس
منعقد ہوا، جس میں ریاستی اور مرکزی سطح کے کانگریسی قائدین شریک ہوئے۔ اجلاس میں
ریاست کی 28 میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات کی حکمتِ عملی پر تفصیلی گفتگو ہوئی
جبکہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے لیے الگ سے حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔ سپکال کے
مطابق امیدواروں کے انٹرویوز ضلعی سطح پر ہوں گے اور 25 و 26 دسمبر کو ریاستی پارلیمانی
بورڈ میں امیدواروں کو حتمی منظوری دی جائے گی۔ اتحاد سے متعلق فیصلے مقامی قیادت
کے سپرد کیے گئے ہیں۔
کھیل کے
وزیر مانیک راو کوکاٹے کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے سپکال نے کہا کہ عدالت کی
جانب سے دو سال قید کی سزا برقرار رہنے کے باوجود حکومت انہیں تحفظ دے رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکمراں جماعت کے لیے ایک اور اپوزیشن کے لیے دوسرا قانون
نافذ کیا جا رہا ہے۔ سپکال نے زور دے کر کہا کہ حکومت کو فوری طور پر مانیک راو
کوکاٹے کو ان کے عہدے سے ہٹانا چاہیے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے