
حیدرآباد ، 16 دسمبر (ہ س)۔ شہرحیدرآباد میں سردی کی شدت میں اضافہ کے نتیجہ میں وبائی امراض کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ماہراطباء نے موسمی بیماریوں سے محفوظ رہنے مدافعتی نظام کو مستحکم بنائے رکھنے ہدایات جاری کی اور کہاہے کہ بچوں اوربزرگ شہریوں کوسخت احتیاطی اقدامات کو یقینی بناناچاہئے کیونکہ شہرمیں عام طور پرسرد لہروں کونظراندازکیاجاتا ہے اور اس کے نتیجہ میں وبائی امراض بالخصوص سردی اوربخار طویل مدت تک اثرانداز ہوتے ہیں۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ موسم سرماکے دوران وبائی امراض کے نتیجہ میں عموما پھیپڑے متاثر ہوتے ہیں اورجب پھیپڑوں میں کوئی انفکشن ہوتاہے تو اس کے نتیجہ میں ان امراض کے علاج میں وقت لگ سکتا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں خانگی ڈاکٹرس سے رجوع مریضوں کی تعداد پرڈاکٹرس کا کہناہے کہ گذشتہ دوہفتوں میں مریضوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے ۔ ڈاکٹرایس اے مجید نے بتایا کہ مریض جو سردی ‘زکام اور کھانسی کے علاوہ متلی و قئے کی شکایات کے ساتھ رجوع ہورہے ہیں ان کے معائنوں کے بعد توثیق ہونے لگی ہے کہ وہ پھیپڑوں کے عوارض کا شکارہورہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ معمولی بخار اورکھانسی ،سردی جیسی شکایات کو بھی نظرانداز کرنے کی بجائے فوری ڈاکٹر سے رجوع کرکے علاج پر توجہ دی جانی چاہئے ۔ بخارکا شکار مریضوں میں تین یوم تک بخار و سردی کی علامات پائی جار ہی ہیں اورکئی مریض سانس لینے میں تکلیف اورسینے میں درد کی شکایت بھی کر رہے ہیں۔۔ ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق