بنگال میں ووفہرست کا مسودہ شائع، 58 لاکھ سے زیادہ نام حذف
کولکاتا، 16 دسمبر (ہ س)۔ مغربی بنگال میں خصوصی جامع نظرثانی(ایس آئی آر) کے عمل کے بعد مسودہ ووٹر فہرست شائع کر دی گئی ہے۔ ریاست میں مجموعی طور پر7 کروڑ 66لاکھ 37 ہزار 529 رجسٹرڈ ووٹروں میں سے 7کروڑ 8لاکھ 16ہزار 630 ووٹروں نے اپنے گنتی فارم جمع
Bengal-SIR-Draft list


کولکاتا، 16 دسمبر (ہ س)۔ مغربی بنگال میں خصوصی جامع نظرثانی(ایس آئی آر) کے عمل کے بعد مسودہ ووٹر فہرست شائع کر دی گئی ہے۔ ریاست میں مجموعی طور پر7 کروڑ 66لاکھ 37 ہزار 529 رجسٹرڈ ووٹروں میں سے 7کروڑ 8لاکھ 16ہزار 630 ووٹروں نے اپنے گنتی فارم جمع کرائے ہیں، جو کل ووٹروں کا 92.40 فیصد ہیں۔ موت، نقل مکانی اور گنتی کے فارم جمع نہ کرانے سمیت دیگر وجوہات کی بناء پر 58 لاکھ سے زیادہ رائے دہند گان کے نام حذف کر دیئے گئے ہیں۔

ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، یہ مرحلہ 4 نومبر 2025 سے 11 دسمبر 2025 تک جاری رہا۔ اس عرصے کے دوران، شفافیت اور شمولیت کو ترجیح دیتے ہوئے، ووٹروں کی وسیع پیمانے پر شرکت کو یقینی بنایا گیا۔

حکام کے مطابق اس شرکت کو خصوصی نظر ثانی کے پہلے مرحلے کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس عمل میں 24 اضلاع کے ضلع انتخابی افسران، 294 انتخابی رجسٹریشن افسران، 3059 اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن افسران اور 80681 پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات بوتھ لیول افسران فعال کردار ادا کیا۔ ریاست کی تمام آٹھ تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور 181454 بوتھ لیول ایجنٹس نے بھی تعاون کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جن ووٹروں کے فارم ایس آئی آر کے دوران نہیں ملے تھے، ان میں وہ لوگ شامل ہیں جو پہلے ہی دوسری ریاستوں یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بطور ووٹر رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، جو غیر موجود پائے گئےیا جو 11 دسمبر تک اپنے فارم جمع نہیں کرا سکے، یا جنہوں نے کسی وجہ سے ووٹر کے طور پر رجسٹریشن کی خواہش نہیں ظاہر کی۔ اس کے باوجود، کمیشن نے واضح کیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی حقیقی اور اہل ووٹر رہ نہ جائے، دعووں اور اعتراضات کی مدت منگل (16 دسمبر) سے بڑھا کر 15 جنوری 2026 کر دی گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق جن ووٹرز کے نام حذف کیے گئے، ان میں سے 24.16لاکھ مردہ پائے گئے، 32.65لاکھ کہیں اور منتقل یا غیر حاضر پائے گئے اور 1.38لاکھ ووٹرز کے نام ایک یا اس سے زیادہ جگہوں پر رجسٹرڈ پائے گئے۔ قواعد کے مطابق ایسے معاملات میں ووٹر کا نام صرف ایک ہی جگہ پر رکھا جائے گا۔

چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دعوے اور اعتراضات کا عمل 16 دسمبر سے 15 جنوری 2026 تک جاری رہے گا، جب کہ سماعت اور تصدیق کا مرحلہ 7 فروری 2026 تک جاری رہے گا۔ حتمی ووٹر لسٹ 14 فروری 2026 کو شائع کی جائے گی۔ اگر کسی ووٹر کا نام نہیں ہے تو وہ نئی فہرست کے مسودے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بغیر نوٹس اور تحریری حکم کے ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے کسی کا نام نہیں نکالا جائے گا۔ کوئی بھی ووٹر جس پر اعتراض ہو وہ قواعد کے مطابق اپیل کر سکتا ہے۔ کمیشن نے یہ بھی واضح کیا کہ پورا عمل حصہ دارانہ، شفاف اور منصفانہ ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کوئی بھی اہل ووٹر خارج نہ ہو اور کوئی نااہل نام فہرست میں باقی نہ رہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande