
نئی دہلی، 15 دسمبر (ہ س)۔ شمالی دہلی کے سرائے روہیلا تھانہ کی ٹیم نے شاستری نگر علاقے میں چل رہے ایک فرضی کال سینٹر کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے انشورنس پالیسیوں اور ایجنٹ کمیشن ریفنڈز کے نام پر لوگوں سے دھوکہ دہی کرنے والے اس گینگ کے تین ماسٹر مائنڈ سمیت 32 ملزمان کو گرفتار کر کے حراست میں لے لیا ہے۔ ان میں 29 ٹیلی کالرز بھی شامل ہیں۔
شمالی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجہ بنتھیا نے پیر کو بتایا کہ 9 دسمبر کو سرائے روہیلا پولیس اسٹیشن کو اطلاع ملی کہ شاستری نگر علاقے کے ایک مکان میں ایک فرضی کال سینٹر چلایا جا رہا ہے۔ اطلاع کی بنیاد پر اس مقام پر چھاپہ مارا گیا جہاں بڑی تعداد میں نوجوان مرد و خواتین لوگوں کو فون کرتے ہوئے پائے گئے۔ پولیس کو دیکھ کر کالیں منقطع کر دی گئیں۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ کال سینٹر کا ماسٹر مائنڈ نذر عباس تھا جو اپنے ساتھیوں روی اور وکی ٹھاکر کے ساتھ مل کر پورا نیٹ ورک چلاتا تھا۔ اس گروہ نے ان افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جن کی انشورنس پالیسیاں ختم ہو چکی تھیں، ڈیفالٹ ہو چکی تھیں یا میچور ہو چکی تھیں۔ پھر انہیں پرکشش فوائد اور ایجنٹ کمیشن کی واپسی کا وعدہ کرکے دھوکہ دہی کی جاتی تھی۔ متاثرین کے رضامندی کے بعد، انہیں ادائیگی کا لنک بھیجا جاتا تھا۔
چھاپے کے دوران، پولیس نے 45 موبائل فون (جعلی آئی ڈی پر جاری کردہ سم کارڈز کے ساتھ)، ایک لیپ ٹاپ، حاضری کے رجسٹر، صارفین کے ریکارڈ، ایچ ڈی ایف سی بینک کی چیک بک اور 3.5 لاکھ روپے کی نقدی ضبط کی۔ تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ضبط کیے گئے موبائل نمبروں سے متعلق کئی شکایات آل انڈیا سائبر پورٹل پر درج کی گئی تھیں۔
اس معاملے میں سرائے روہیلا پولیس اسٹیشن میں متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس اب دھوکہ دہی کا شکار ہونے والے دیگر افراد کی شناخت کر رہی ہے اور ان لوگوں کی تلاش کر رہی ہے جنہوں نے جعلی سم کارڈ اور صارفین کا ڈیٹا فراہم کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد