
سرینگر، 15 دسمبر (ہ س) نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے پیر کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں چارج شیٹ داخل کی جس میں اس سال 22 اپریل کو 26 عام شہری، زیادہ تر سیاحوں کی موت ہو گئی تھی، اس معاملے میں تین ہلاک دہشت گردوں سمیت سات افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی ایجنسی نے خصوصی نامزد این آئی اے عدالت میں ساڑھے 7 ماہ کے بعد دہشت گرد حملہ کیس میں چارج شیٹ داخل کی۔ تفصیلات کے مطابق این آئی اے نے چارج شیٹ میں ممنوعہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ اور اس کے پراکسی دی ریزسٹنس فرنٹ کا نام لیا ہے۔ اس نے چارج شیٹ میں تین پاکستانی دہشت گردوں کا نام بھی لیا ہے، جو حملے میں ملوث تھے اور بعد میں سری نگر میں آپریشن مہادیو میں مارے گئے تھے۔ دہشت گردوں میں سلیمان شاہ، حمزہ اور جبران شامل ہیں۔ دو اوور گراؤنڈ ورکرز جنہوں نے دہشت گردوں کو حملے سے پہلے لاجسٹک سپورٹ، پناہ گاہ اور خوراک فراہم کی تھی، کا بھی چارج شیٹ میں نام لیا گیا ہے۔ ان میں بشیر احمد جوٹھڑ اور پرویز احمد شامل ہیں۔ این آئی اے نے چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے خصوصی عدالت میں ثبوت کے طور پر مقتول کے خون کے نمونے اور بالوں کی پٹیاں بھی پیش کیں۔ واضح رہے اس سال 22 اپریل کو پہلگام کی وادی بیسران میں سیاحوں کے ایک گروپ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کم از کم 26 شہری ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حالیہ تاریخ میں ملک میں ہونے والے مہلک ترین دہشت گردانہ حملوں میں سے ایک تھا۔
اس حملے کا بدلہ لینے کے لیے بھارت نے 7 اور 8 مئی کو پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے کیمپوں کو تباہ کرنے کے لیے آپریشن سندور شروع کیا جس میں درجنوں دہشت گرد مارے گئے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir