سمبھاجی مہاراج کے ساتھ دھوکہ تاریخ کا المیہ، نصاب میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاریخ کو وسعت دینے پر زور: فڑنویس
سمبھاجی مہاراج کے ساتھ دھوکہ تاریخ کا المیہ، نصاب میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاریخ کو وسعت دینے پر زور: فڑنویس کولہاپور، 15 دسمبر(ہ س)۔ وزیر اعلیٰ مہاراشٹر دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ چھترپتی شیواجی مہاراج اور چھترپتی سمبھاجی
سمبھاجی مہاراج کے ساتھ دھوکہ تاریخ کا المیہ، نصاب میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاریخ کو وسعت دینے پر زور: فڑنویس


سمبھاجی مہاراج کے ساتھ دھوکہ تاریخ کا المیہ، نصاب میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاریخ کو وسعت دینے پر زور: فڑنویس

کولہاپور، 15 دسمبر(ہ س)۔ وزیر

اعلیٰ مہاراشٹر دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ چھترپتی شیواجی مہاراج اور چھترپتی

سمبھاجی مہاراج کی حیات و خدمات ہمیشہ عوام کے لیے مشعلِ راہ بنی رہیں گی۔ انہوں

نے کہا کہ اگر تاریخ میں دھوکہ نہ دیا گیا ہوتا تو کسی میں یہ ہمت نہیں تھی کہ

سمبھاجی مہاراج کی فوج کو شکست دے سکے۔ وہ پیر کو اچل کرنجی شہر میں چھترپتی

سمبھاجی مہاراج کے مجسمے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر

اعلیٰ نے کہا کہ دھوکہ ہی وہ عنصر تھا جس نے تاریخ کا رخ موڑا، ورنہ آج ملک کی تاریخ

کچھ اور ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اورنگ زیب نے یہ سمجھ لیا تھا کہ چھترپتی شیواجی

مہاراج کی غیر موجودگی میں پورے مہاراشٹر پر قبضہ ممکن ہوگا، لیکن اسے اس حقیقت کا

اندازہ نہیں تھا کہ اس سرزمین پر ایک مضبوط اور منظم فوج موجود ہے۔

فڑنویس

نے کہا کہ چھترپتی سمبھاجی مہاراج نے اپنی زندگی میں ایک بھی جنگ نہیں ہاری اور

اگر ان کے ساتھ دھوکہ نہ کیا گیا ہوتا تو ملک کی تاریخ بالکل مختلف ہوتی۔ انہوں نے

اس موقع کو عوام کے لیے فخر کا لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ یادگار عوام کی ملکیت

ہے اور عوام ہی کے لیے وقف ہے۔

انہوں

نے کہا کہ ایک طرف چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ اور دوسری جانب چھترپتی سمبھاجی

مہاراج کا مجسمہ کھڑا ہونا اس بات کی علامت ہے کہ ان دونوں عظیم شخصیات کی زندگیاں

آنے والی نسلوں کو مسلسل تحریک دیتی رہیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر یہ شخصیات

نہ ہوتیں تو آج یہ زعفرانی شناخت بھی دکھائی نہ دیتی۔

وزیر

اعلیٰ نے اس بات پر دکھ کا اظہار کیا کہ آزادی کے بعد بھی چھترپتی شیواجی مہاراج

اور چھترپتی سمبھاجی مہاراج کی تاریخ کو نظر انداز کرنے اور دبانے کی کوششیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں مغلوں کی تاریخ کو سترہ صفحات دیے گئے جبکہ ان کے

بادشاہ کی تاریخ کو صرف ایک پیراگراف تک محدود رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر

اعظم نریندر مودی نے اس ناانصافی کو دور کیا اور چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاریخ

کو 21 صفحات تک وسعت دی، جس کے نتیجے میں اب نئی نسل کو ان کی حقیقی تاریخ جاننے

کا موقع مل رہا ہے۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande