
نئی دہلی، 15 دسمبر (ہ س)۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے بین ریاستی گاڑی چوری کرنے والے گروہ کے ایک مفرور اور بدنام رکن کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزم کی شناخت لکھیم پور کھیری (یوپی) کے رہنے والے آلوک سریواستو (56) کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ کافی عرصے سے مفرور تھا اور دہلی کے ماڈل ٹاو¿ن پولیس اسٹیشن میں درج کار چوری کے مقدمے میں مطلوب تھا۔ اسے روہنی کورٹ نے 17 مئی 2023 کو مفرور قرار دیا تھا۔کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ہرش اندورا نے پیر کو کہا کہ ملزم نے چوری کی مہنگی گاڑیاں بیچنے کے لیے چالاک طریقہ استعمال کیا۔ وہ حادثات میں مکمل طور پر تباہ ہونے والی گاڑیوں سے دستاویزات اکٹھا کرے گا اور چوری شدہ کاروں کے انجن اور چیسس نمبرز کو تبدیل کرے گا۔ اس کے بعد وہ جعلی نمبر پلیٹس، رجسٹریشن ریکارڈ اور انشورنس دستاویزات تیار کرتا اور چوری شدہ گاڑیوں کو اونچی قیمت پر اوپن مارکیٹ میں فروخت کرتاتھا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ ماڈل ٹاو¿ن پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم آلوک سریواستو اور اس کے ساتھی ابھے سنگھ نے محمد اشرف اور رضوان سے چوری شدہ فارچیونر کار خریدی تھی۔ کار کی اصل نمبر پلیٹ کو اس کے دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے جائز ظاہر کرنے کے لیے تبدیل کیا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران ابھے سنگھ، اشرف اور رضوان کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ آلوک گرفتاری سے بچتا رہا۔ اس معاملے میں ایک چوری شدہ فارچیونر اور ایک بریزا کار بھی برآمد ہوئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ 13 دسمبر کو کرائم برانچ کو اطلاع ملی کہ مفرور ملزم لکھیم پور کھیری کے میلہ گراو¿نڈ میں کسی سے ملنے والا ہے۔ اس کے بعد انسپکٹر ستیش ملک کی قیادت میں ایک ٹیم نے جال بچھا کر اسے پکڑ لیا۔ پولیس کے مطابق گینگ کے ارکان پہلے گاہک کے کہنے پر مخصوص ماڈل کی کار چوری کرتے تھے۔ اس کے بعد، چوری شدہ گاڑی کے انجن اور چیسس نمبرز کو تبدیل کر کے خراب گاڑیوں کے نمبروں سے تبدیل کر دیا گیا۔ جعلی دستاویزات تیار کی گئیں، جن میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ کار جائز تھی اور کافی رقم میں فروخت کی گئی۔تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزم آلوک سریواستو کے خلاف دہلی اور اتر پردیش کے مختلف تھانوں میں گاڑیوں کی چوری، دھوکہ دہی اور جعلسازی کے متعدد مقدمات درج ہیں۔ گرفتار ملزم دہلی کے شاہدرہ میں پیدا ہوا تھا۔ انہوں نے دہلی یونیورسٹی سے بی کام اور کانپور یونیورسٹی سے معاشیات میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد اس نے کشمیری گیٹ میں اسپیئر پارٹس کی دکان کھولی لیکن بعد میں جرائم کی دنیا میں قدم رکھا۔ پولیس فی الحال ملزمان سے گینگ کے دیگر ارکان اور چوری شدہ گاڑیوں کے نیٹ ورک کی شناخت کے لیے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan