پولیس کا جنگل میں غیر قانونی اسلحہ بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ، تصادم میں دو مجرم زخمی
اٹاوہ، 14 دسمبر (ہ س)۔ اترپردیش کے اٹاوہ ضلع میں بکیور پولس اسٹیشن اور کرائم برانچ کی ٹیم نے مشترکہ طور پر اکنور کے جنگل میں چھاپہ مارا اور ایک غیر قانونی اسلحہ فیکٹری کا پردہ فاش کیا۔ چھاپے کے دوران پولیس نے تصادم میں دو بدنام زمانہ مجرموں کو گرفت
اسلحہ


اٹاوہ، 14 دسمبر (ہ س)۔ اترپردیش کے اٹاوہ ضلع میں بکیور پولس اسٹیشن اور کرائم برانچ کی ٹیم نے مشترکہ طور پر اکنور کے جنگل میں چھاپہ مارا اور ایک غیر قانونی اسلحہ فیکٹری کا پردہ فاش کیا۔ چھاپے کے دوران پولیس نے تصادم میں دو بدنام زمانہ مجرموں کو گرفتار کرلیا جبکہ ایک مجرم اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے 24 سے زائد تیار اور نیم تیار شدہ اسلحہ، کارتوس، موبائل فون اور ایک مسروقہ موٹر سائیکل برآمد کر لی گئی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) برجیش کمار سریواستو نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ سنیچر کی رات دیر گئے بکیور پولیس اور کرائم برانچ کی ٹیم نے اکنور کے جنگل میں غیر قانونی ہتھیار بنائے جانے کا پتہ لگایا۔ یہ اسلحہ ارد گرد کے اضلاع میں سپلائی کیا جاتا تھا۔ اس اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے کرائم برانچ اور بکیور پولیس نے جنگل کو گھیرے میں لے لیا اور موقع پر ہی تین مجرموں کو پکڑنے کی کوشش کی۔ خود کو پولیس کے گھیرے میں پا کر مجرموں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے 2 مجرم زخمی ہوگئے، ایک مجرم اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر موقع سے فرار ہوگیا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت اٹاوہ کے سرائے چوری کے رہنے والے سجن اور نیواری کے رہنے والے ابھیشیک کمار کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ جنگل میں ہتھیار تیار کرتے ہیں اور اٹاوہ، اوریا اور دیگر اضلاع میں سپلائی کرتے ہیں۔ وہ اس سے قبل اسلحے کی اسمگلنگ کے جرم میں جیل بھی جا چکے ہیں۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزمان کو گرفتاری کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔ مجرموں کو گرفتار کرنے والی پولیس ٹیم کو پچیس ہزار روپے کی مراعات دی گئی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande