
بھوپال، 13 دسمبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں بدمعاشوں کی دہشت تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ آئے دن بدمعاش وارداتوں کو انجام دے کر پولیس کو کھلا چیلنج دے رہے ہیں۔ تازہ معاملہ جمعہ دیر رات کا ہے۔ یہاں شادی کی تقریب سے لوٹ رہے نوجوان پر 4 بدمعاشوں نے سرعام جان لیوا حملہ کر دیا۔ بدمعاشوں نے نوجوان پر 3 سے زیادہ راونڈ فائر کیے، جس میں اس کے پیٹ اور پیر میں گولی لگی۔ بیچ بچاو کرنے آئی اس کی بہن اور بیوی پر بھی چاقو سے حملہ کیا گیا۔ تینوں زخمیوں کو چرایو اسپتال مالی پورہ میں بھرتی کرایا گیا ہے، جہاں نوجوان کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
معلومات کے مطابق زخمی نوجوان کی شناخت 28 سالہ دانش علی کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ ریلوے میں پارسل ٹھیکیداری کا کام کرتا ہے اور اسٹیشن بزریا علاقے میں رہتا ہے۔ جمعہ کی رات تقریباً 11.30 بجے دانش اپنی بیوی رمشا، بہن اور بچوں کے ساتھ اینٹ کھیڑی علاقے کے ایک گارڈن میں منعقدہ شادی تقریب سے لوٹ رہا تھا۔ اس دوران راستے میں اینٹ کھیڑی تھانہ حلقہ میں ہی بدمعاش روسی اور اس کے تین ساتھیوں نے دانش کی کار کے آگے اپنی کار لگا کر اسے روک لیا۔
کار رکتے ہی بدمعاشوں نے اس پر فائرنگ شروع کر دی۔ بتایا جاتا ہے کہ پہلے دو راونڈ مس ہوئے، لیکن اس کے بعد دانش کے پیٹ اور پیر میں گولی مار دی گئی۔ گولی چلانے کے بعد حملہ آوروں نے چاقو اور چاقووں سے بھی حملہ کیا۔ حملے کے وقت کار میں موجود دانش کی بیوی اور بہن نے بیچ بچاو کی کوشش کی، تو بدمعاشوں نے دونوں کے ہاتھوں پر چاقو مار کر زخمی کر دیا۔ حملہ کرنے کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔ سرعام ہوئی اس واردات کے بعد علاقے میں دہشت پھیل گئی۔ تشویشناک حالت میں نوجوان کو چرایو اسپتال مالی پورہ میں بھرتی کرایا ہے۔ اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس دیر رات اسپتال پہنچی اور اہل خانہ کے بیان درج کیے۔ دانش کے خلاف پہلے سے کئی جرائم درج ہیں۔ وہیں اہل خانہ نے حملے کا الزام شنو وزندار اور روسی گروہ پر لگایا ہے۔ اہل خانہ کے مطابق جمعرات کو ایک پروگرام میں روسی اور دانش کے درمیان بحث ہوئی تھی۔ تب دانش نے روسی سے نازیبا الفاظ کہے تھے۔ روسی نے اسی دوران سبھی کے درمیان دانش کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ 24 گھنٹے کے اندر سبق سکھانے کی بات کہی تھی۔ فی الحال پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن