
کولکاتا، 13 دسمبر (ہ س): مغربی بنگال میں انتخابی فہرستوں کی جاری خصوصی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر) کے دوسرے مرحلے میں، دعووں اور اعتراضات کی سماعت کے لیے ریاست کی 294 اسمبلی سیٹوں میں سے ہر ایک پر 10 الیکٹورل رجسٹریشن افسر (ای آر او) تعینات کیے جائیں گے۔
چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے ذرائع کے مطابق اس عمل کے لیے کل 2,940 ای آر او کی ضرورت ہوگی۔ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر نے نئی دہلی میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ہیڈکوارٹر کو پہلے ہی مطلع کر دیا ہے۔
ایس آئی آر کا آغاز 4 نومبر کو ہوا۔ اس عمل کا پہلا مرحلہ 16 دسمبر کو ڈرافٹ ووٹر لسٹ کی اشاعت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔ اس کے بعد دوسرا مرحلہ ہوگا، جہاں دعوے اور اعتراضات داخل کیے جائیں گے۔ اس دوسرے مرحلے میں، ای آر او بیک وقت نوٹس جاری کریں گے، گنتی کے فارموں کی سماعت کریں گے، تصدیق کریں گے اور فیصلہ کریں گے۔
ریاست میں کل 76.637 ملین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، موجودہ فہرست کے مطابق 27 اکتوبر 2025 تک۔ ایس آئی آر کی تکمیل کے بعد، حتمی ووٹر لسٹ 14 فروری 2026 کو شائع کی جائے گی۔
چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے ایک ذریعہ نے کہا کہ یہ تصور کرنا غلط ہوگا کہ ڈرافٹ لسٹ میں شامل تمام اہل ووٹروں کو سماعت سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ جن ووٹرز کے ڈیٹا میں ان کے نسب سے متعلق ابہام ہے انہیں بھی سماعت کے لیے بلایا جائے گا اور وضاحت طلب کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ فہرستوں سے ہٹائے جانے والے ووٹروں کی الگ الگ فہرستیں ریاست میں رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتوں کے بوتھ لیول ایجنٹس کو فراہم کی جائیں گی۔ اس کا مقصد دعووں اور اعتراضات کی سماعت کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی