
وارانسی، 13 دسمبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے مذہبی شہر وارانسی سمیت پوروانچل کے اضلاع میں ہفتہ کی صبح دھند نےگاڑیوں کی رفتار کم کر دی۔ لوگ صبح آٹھ بجے تک اپنی گاڑیوں کی ہیڈلائٹس جلا کر گاڑی چلاتے نظر آ ئے۔ دھند اور کہرے کے درمیان صبح اسکول جانے کے دوران اسکولی بچوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ حالانکہ محکمہ موسمیات نے پہلے ہی گھنی دھند کا الرٹ جاری کر دیا تھا۔ فی الحال آئندہ دو روز تک موسم ایسا ہی رہنے کا امکان ہے۔ آنے والے دنوں میں بھی دھند سے راحت ملنے کی امید نہیں ہے۔ آنے والے دنوں میں درجہ حرارت مزید گرے گا جس کے باعث سردی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
وارانسی میں اس وقت کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیس کے ارد گر درج کیا جا رہا ہے، جو معمول سے کم ہے۔ ہفتہ کی صبح 10 بجے وارانسی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 23 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 12 ڈگری سیلسیس رہا۔ دکھائی دینے میں 10 فیصدکی کمی درج کی گئی جبکہ ہوا میں 54 فیصد نمیاور ہوا کی رفتار 2 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔اے کیو آئی ڈاٹ این کے مطابق، درجہ حرارت 22 ڈگری سیلسیس رہا۔ دن کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 25 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل جمعہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 24.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا جو کہ معمول سے 1.3 ڈگری کم ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جو معمول سے 0.5 ڈگری کم ہے۔ جمعہ کو ماحول سرد رہا۔ لوگوں کو دوپہر سے ہی سردی محسوس ہونا شروع ہو گئی ۔ ابر آلود دھوپ بھی بے اثر رہی۔
یوپی کے علاقائی موسمیاتی مرکز کے ماہرین کے مطابق، ریاست میں مغربی ڈسٹربنس اور ممکنہ مشرقی ہواؤں میں کمی آئی ہے۔ ساتھ ہی بادل بھی چھا سکتے ہیں۔ اگلے 4 روز کے دوران کم سے کم درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ بنارس کے آس پاس کے اضلاع میں دو دن کے لیے گھنی دھند کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا گیاہے۔ ادھر دھند کے باعث صبح اسکول جانے والے بچوں کی صحت کے حوالے سے والدین پریشان ہیں۔ تاہم، دھند کی صبح میں گنگا کے کنارے سیاحوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے۔ بنارس کے روحانی قدرتی نظارے کو دیکھنے کے لیے گھاٹوں پر صبح سے ہی سرگرمی دکھائی دے رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد