سنی دعوتِ اسلامی سہ روزہ اجتماع : ایمان کی کمزوری امت کے زوال کی جڑ
ممبئی ، 13 دسمبر(ہ س)۔ ممبئی کے آزاد میدان میں منعقدہ سنی دعوتِ اسلامی کے سہ روزہ اجتماع کے دوسرے دن علماے کرام نے ملک بھر سے آئے ہزاروں سامعین کو ایمان کی اصلاح، قرآنِ کریم سے مضبوط رشتہ قائم کرنے اور سیرتِ رسول اکرم ﷺ کو
سنی  دعوتِ اسلامی سہ روزہ اجتماع : ایمان کی کمزوری امت کے زوال کی جڑ


ممبئی ، 13 دسمبر(ہ س)۔

ممبئی کے آزاد میدان میں منعقدہ سنی دعوتِ اسلامی کے سہ روزہ اجتماع کے

دوسرے دن علماے کرام نے ملک بھر سے آئے ہزاروں سامعین کو ایمان کی اصلاح، قرآنِ

کریم سے مضبوط رشتہ قائم کرنے اور سیرتِ رسول اکرم ﷺ کو زندگی کا محور بنانے کا پیغام

دیا۔ علما نے کہا کہ امت کی موجودہ کمزوریوں کی اصل وجہ دینی تعلیمات سے عملی دوری

ہے۔

اجتماع

کا دوسرا دن نمازِ تہجد سے شروع ہوا، جس کے بعد مختلف اصلاحی بیانات اور دینی نشستیں

منعقد ہوئیں۔ مفسرِ قرآن اور سنی دعوتِ اسلامی کے سرپرست حضرت مولانا ظہیرالدین

خاں رضوی نے عقیدۂ توحید پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہی وہ بنیاد ہے جو انسان کو

غیر اللہ کی غلامی سے نجات دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی اصل دعوت توحید

ہے، مگر ہم نے اسی پیغام سے غفلت اختیار کر لی ہے، حالانکہ تمام انبیائے کرام علیہم

السلام اسی مقصد کے لیے مبعوث ہوئے تھے۔

لندن سے

تشریف لانے والے مولانا محمد یونس مصباحی نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ عشقِ رسول ﷺ

محض جذباتی نعروں یا دعوؤں سے حاصل نہیں ہوتا، بلکہ یہ اتباعِ رسول ﷺ سے نصیب

ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنت کا راستہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت سے ہو کر

گزرتا ہے اور عمل سے دوری ہی امت کے زوال کا سبب بنی ہے۔

امیرِ

سنی دعوتِ اسلامی حضرت مولانا محمد شاکر نوری نے اللہ تعالیٰ کی ناراضی کی علامتوں

پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے دلوں کا جائزہ لینا چاہیے۔ انہوں نے بتایا

کہ گناہوں پر خوش ہونا، عبادت میں سستی، دل کا سخت ہو جانا اور دعاؤں کا قبول نہ

ہونا اس بات کی علامت ہے کہ ہم اللہ کی ناراضی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے سامعین

سے اپیل کی کہ وہ غفلت ترک کر کے اپنے رب سے تعلق مضبوط کریں۔

علامہ

قمرالزمان خاں اعظمی نے قرآنِ پاک کے اعجاز کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن ہر

دور کے لیے مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے اور اس کی فصاحت، بلاغت اور پیش گوئیاں آج

بھی چیلنج سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن سے دوری نے امت کو فکری انتشار میں

مبتلا کر دیا ہے۔

جامعہ

اشرفیہ مبارک پور کے صدر مفتی محمد نظام الدین رضوی نے فقہی مسائل پر گفتگو کرتے

ہوئے وراثت، قرض کی ادائیگی اور جہیز کے احکام واضح کیے اور حضور اکرم ﷺ کی روحانی

زندگی کو انسانیت کے لیے نمونہ قرار دیا۔ دوسرے دن کے اجتماع میں مختلف علما اور

نعت خوانوں نے شرکت کی۔ انتظامیہ کے مطابق آج تیسرے اور آخری دن نمازِ ظہر کے

بعد ختم بخاری شریف کی محفل اور فارغینِ جامعہ غوثیہ نجم العلوم کی دستاربندی ہوگی،

جس میں بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande