
مدھیہ پردیش کے ستنا میں ضلع روڈ سیفٹی کمیٹی کی میٹنگ میں بولے- سابق جج سپرے
ستنا، 13 دسمبر (ہ س)۔
سپریم کورٹ کی روڈ سیفٹی کمیٹی کے صدر اور سابق جج ابھے منوہر سپرے نے کہا کہ ملک میں روڈ سیفٹی کی سمت میں کام کرنے کی ذمہ داری سپریم کورٹ نے سونپی ہے۔ اس سمت میں کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کو محفوظ کرنا اور لوگوں کی جان بچانا ہم سبھی کی ذمہ داری ہے۔
سابق جج سپرے نے کہا کہ موجودہ وقت میں ہر گھنٹے میں 25 سے 50 لوگوں کی جان سڑک حادثوں میں جا رہی ہے۔ اسے سنجیدگی سے لے کر سڑک تحفظ کی سمت میں کام کرنا ہم سبھی کی ذمہ داری ہے۔ اس کے لیے سڑک اچھی اور معیاری بننی چاہیے۔ اس کام میں اگر کوئی کمپنی یا ٹھیکیدار لاپرواہی برتتا ہے تو اس کا لائسنس-ٹھیکہ ختم کر دیا جائے۔ روڈ بنانے میں کسی قسم کی بدعنوانی نہیں ہو، اس سمت میں ذمہ داری کے ساتھ کام کریں، جس سے سڑک حادثوں میں کمی لائی جا سکے۔
سابق جج سپرے ہفتہ کو مدھیہ پردیش کے ستنا میں ضلع روڈ سیفٹی کمیٹی کی اہم میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ میٹنگ کا اہم مقصد ضلع میں روڈ سیفٹی معیارات کو مضبوط کرنا، بلیک اسپاٹس کا جائزہ اور حادثوں کو کم کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ جسٹس سپرے نے ضلع میں سڑک حادثوں کے اعداد و شمار، بلیک اسپاٹس کے اصلاحی کاموں، ٹریفک قوانین کے پالن اور عوامی بیداری مہموں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ روڈ سیفٹی کو ترجیح دیتے ہوئے وقت مقررہ میں اصلاحی قدم اٹھائے جائیں، تاکہ حادثوں میں کمی لائی جا سکے۔
یہ میٹنگ سپریم کورٹ کے ذریعے ملک بھر میں روڈ سیفٹی کو فروغ دینے کے لیے تشکیل شدہ کمیٹی کے دورے کا حصہ ہے۔ اس سے پہلے کمیٹی مدھیہ پردیش کے دیگر اضلاع سمیت مختلف ریاستوں میں جائزہ لے چکی ہے۔ ضلع میں روڈ سیفٹی کے لیے کی جا رہی کوششوں کو اور مضبوط کرنے پر زور دیا گیا۔
میٹنگ میں سابق جج سپرے نے بتایا کہ فی الحال گاڑیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، جس سے سڑک حادثوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گاڑی ڈرائیور اور سڑک پر چلنے والا ہر شخص دونوں سیکورٹی قوانین کا پالن کریں، جس سے حادثوں میں کمی آئے گی۔ حادثوں کی اہم وجہ اوور اسپیڈ، لانگ ڈرائیونگ، سیٹ بیلٹ نہیں باندھنا اور ہیلمٹ نہیں پہننا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حادثوں کے معاملے میں مدھیہ پردیش دوسرے نمبر پر اور ستنا ضلع 13 ویں مقام پر ہے۔ سڑک حادثوں کو روکنے کی سمت میں ہر شخص کو بیدار کرنے کی کوشش کی جائے۔ دو پہیہ گاڑی ڈرائیور ہیلمٹ لازمی طور پر پہنیں، اس کے لیے گھر گھر جا کر بتانا ضروری ہے۔ انہوں نے ستنا کلکٹر سے کہا کہ ضلع ہیڈ کوارٹر، تحصیل، وکاس کھنڈ اور گرام سطح کے سبھی افسران و ملازمین جو دو پہیہ گاڑی چلاتے ہیں، وہ لازمی طور پر ہیلمٹ پہن کر آئیں۔ تبھی انہیں دفتر احاطے میں داخلہ دیا جائے گا۔ سبھی ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ زیر تعلیم طلبہ و طالبات کو ہیلمٹ پہننا لازمی کریں۔ پیٹرول پمپ مالک بنا ہیلمٹ پہننے والے گاڑی ڈرائیوروں کو پیٹرول فروخت نہیں کریں۔ دو پہیہ گاڑیوں کے ڈیلر گاڑی فروخت کے وقت گاہک کو ہیلمٹ لازمی طور پر لگانے کے لیے ترغیب دیں اور ہیلمٹ بھی فراہم کریں۔ اس سمت میں لوگوں میں بیداری لانے کے لیے ریلی نکال کر لوگوں کو سمجھائش دیں۔ آر ٹی او سے ڈرائیونگ لائسنس اور بیمہ فٹنس کی جانچ کریں، ان فٹ گاڑیوں کو بند کرانے، روڈ پر گاڑی نہیں کھڑی کرنے کے لیے باقاعدہ پیٹرولنگ کریں۔
انہوں نے بس اونرز ایسوسی ایشن سے کہا کہ گاڑیوں میں اوور لوڈنگ نہیں کرائیں۔ گاڑی ڈرائیور نشہ کرنے کے بعد گاڑی نہیں چلائیں۔ گاڑیوں میں جی پی ایس سسٹم لگوائیں۔ اپنی اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھائیں۔ سیمنٹ فیکٹریوں کے نمائندوں سے کہا کہ ضلع میں زیادہ چلنے والی سڑکوں کو سیمنٹڈ بنانے میں اپنا تعاون کریں، جس سے سڑک مضبوط اور دیرپا رہے گی۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ سال 2025 میں ستنا ضلع میں اب تک کل 1344 سڑک حادثے ہوئے ہیں۔ جن میں سے 383 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور 1440 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
میٹنگ میں ستنا کلکٹر ڈاکٹر ستیش کمار ایس، پولیس سپرنٹنڈنٹ ہنس راج سنگھ، نگر نگم کمشنر شیر سنگھ مینا، ایڈیشنل کلکٹر وکاس سنگھ، ضلع پنچایت سی ای او شیلیندر سنگھ، ڈی ایف او مینک چاندیوال، ایس ڈی ایم راہل سلاڈیا، آر ٹی او سنجے شریواستو، ایگزیکٹو انجینئر محکمہ تعمیرات عامہ بی آر سنگھ سمیت ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن، سیمنٹ فیکٹریوں کے نمائندے، نرسنگ ہوم اسپتالوں کے ڈائریکٹرز، ریلائنس کمپنی، اسٹار آٹوموبائلز سمیت متعلقہ محکماتی افسران موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن