شیوراج پاٹل کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ الوداع،لنگایت روایت کے مطابق ورونتی میں تدفین ،لوک سبھا اسپیکر اور کانگریس صدر کی شرکت
لاتور ، 13 دسمبر(ہ س)۔ مہاراشٹر کے ضلع لاتور میں ہفتے کے روز کانگریس کے قدآور رہنما اور سابق مرکزی وزیر شیوراج پاٹل کی آخری رسومات پورے ریاستی اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ اس موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے سینئر سیاسی رہنم
OBITUARY MAHA SHIVRAJ PATEL LAST RITES


لاتور

، 13 دسمبر(ہ س)۔

مہاراشٹر کے ضلع لاتور میں ہفتے کے روز کانگریس

کے قدآور رہنما اور سابق مرکزی وزیر شیوراج پاٹل کی آخری رسومات پورے ریاستی اعزاز

کے ساتھ ادا کی گئیں۔ اس موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے سینئر سیاسی رہنماؤں نے شرکت

کی اور آنجہانی کی طویل عوامی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

لوک

سبھا کے اسپیکر اوم برلا، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع

سنجے سیٹھ، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوان اور کرناٹک کے وزیر ایشور

کھنڈرے موجود تھے۔ مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکل اور لاتور کے رکن پارلیمنٹ

شیواجی کولگے نے بھی آخری رسومات میں شرکت کی۔

شیوراج

پاٹل کا تعلق لنگایت برادری سے تھا اور اسی روایت کے مطابق انہیں لاتور شہر سے قریب

ورونتی گاؤں میں واقع ان کے فارم میں دفن کیا گیا۔ لنگایت مذہبی عقیدے کے تحت انہیں

بیٹھے ہوئے، مراقبہ کی کیفیت میں سپردِ خاک کیا گیا، کیونکہ اس روایت کے مطابق روح

بھگوان شیو میں ضم ہو جاتی ہے اور دوبارہ جنم نہیں لیتی۔

آخری

رسومات سے قبل آنجہانی کو توپوں کی سلامی دی گئی، جب کہ لوک سبھا کے اسپیکر اوم

برلا نے میت پر گل ہائے عقیدت پیش کیے۔ شیوراج پاٹل 90 برس کی عمر میں مختصر علالت

کے بعد جمعہ کے روز لاتور میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے تھے۔

ان کی سیاسی

زندگی کا آغاز 1967 میں لاتور میونسپل کارپوریشن کے رکن کے طور پر ہوا۔ 1972 سے

1980 کے دوران وہ دو مرتبہ لاتور سے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

1980 میں وزیر اعظم اندرا گاندھی کی حکومت میں انہیں مرکزی کابینہ میں شامل کیا گیا

اور انہوں نے 1980 سے 1982 تک وزیر مملکت برائے دفاع کے طور پر ذمہ داریاں ادا کیں۔

بعد

ازاں 1982 سے 1983 تک انہوں نے وزارت تجارت کا آزادانہ چارج سنبھالا اور اس کے بعد

سائنس اور ٹکنالوجی، اٹامک انرجی اور دیگر محکموں کی قیادت کی۔ وزیر اعظم راجیو

گاندھی کے دور میں انہیں عملہ، دفاعی پیداوار، شہری ہوا بازی اور سیاحت جیسی وزارتیں

دی گئیں۔ 2004 میں وہ مرکزی وزیر داخلہ مقرر ہوئے، تاہم نومبر 2008 کے ممبئی دہشت

گردانہ حملوں کے بعد سیکورٹی خامیوں کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 30 نومبر

2008 کو مستعفی ہو گئے۔

2010

سے 2015 تک شیوراج پاٹل نے پنجاب کے گورنر اور چندی گڑھ یونین ٹیریٹری کے ایڈمنسٹریٹر

کے طور پر خدمات انجام دیں۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande