
امراوتی ، 13 دسمبر(ہ س)۔ امراوتی میں شادی کا وعدہ کر کے ایک نوجوان
خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں ایک پولیس کانسٹیبل
ملوث پایا گیا ہے۔ متاثرہ کی شکایت پر فریزر پورہ پولیس اسٹیشن میں تعینات گنیش
رام سیگ جمبیکر کے خلاف عصمت دری کا معاملہ درج کر لیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
ملزم کی عمر ستائیس سال ہے اور وہ منڈوا، دھرانی کا رہائشی بتایا گیا ہے۔
پولیس
کے مطابق متاثرہ خاتون پولیس میں بھرتی کے لیے تیاری کر رہی تھی۔ سن 2020 میں تربیتی
مرحلے کے دوران اس کی جان پہچان امراوتی دیہی پولیس ہیڈ کوارٹر میں خدمات انجام دینے
والے گنیش رام سیگ جمبیکر سے ہوئی۔ وقت گزرنے کے ساتھ دونوں کے درمیان قریبی تعلق
قائم ہو گیا اور ملزم نے شادی کا وعدہ کر کے اس کا اعتماد حاصل کر لیا۔
شکایت میں
کہا گیا ہے کہ 17 اکتوبر 2025 کو ملزم متاثرہ کو شاپنگ کے بہانے باہر لے گیا اور
بعد میں اپنے کمرے میں لے جا کر جلد شادی کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے زبردستی
اس کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کیا۔ متاثرہ کے انکار کے باوجود ملزم نے اس کی مرضی
کو نظر انداز کرتے ہوئے زیادتی کی۔
اس
واقعے کے بعد یکم نومبر 2025 کو ملزم نے دوبارہ جسمانی تعلق قائم کرنے کا دباؤ
ڈالا۔ متاثرہ کے انکار پر اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ شدید ذہنی
تناؤ کا شکار ہو گئی۔ اسی حالت میں اس نے کمرے میں موجود پیراسیٹامول کی گولیاں
کھا کر خودکشی کی کوشش کی، جس کے بعد ملزم اور اس کے ایک دوست نے اسے ارون اسپتال
میں داخل کروایا۔
بعد میں
متاثرہ نے ملزم کے ساتھ آن لائن کورٹ میرج کی اور شادی کی تاریخ چار دسمبر 2025 طے
کی گئی، لیکن مقررہ دن ملزم رجسٹری آفس نہیں آیا اور اس کا فون بند رہا۔ اس کے بعد
اس نے متاثرہ سے رابطہ کم کر دیا اور دوری اختیار کر لی۔
شکایت
کے مطابق آٹھ دسمبر 2025 کو ملزم نے فون کر کے صاف انکار کیا کہ وہ شادی کرے گا
اور متاثرہ کو دھمکی دی کہ جتنے پیسے چاہئیں لے لو اور میری زندگی سے نکل جاؤ،
ورنہ تمہیں زندہ نہیں چھوڑوں گا۔ ان حالات سے تنگ آ کر متاثرہ نے فریزر پورہ پولیس
اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد ملزم کانسٹیبل کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے