
نئی دہلی، 13 دسمبر (ہ س)۔ دہلی حکومت کے وزیر سیاحت کپل مشرا نے ہفتہ کو بھارت منڈپم میں منعقدہ شنکھناد مہوتسو میں شرکت کی، جہاں چھترپتی شیواجی مہاراج اور دیگر ہندو بادشاہوں سے تعلق رکھنے والے ہتھیاروں کی ایک نمائش منعقد کی گئی تھی۔ انہوں نے تقریب کے انعقاد کے لیے سیو کلچر سیو انڈیا فاؤنڈیشن اور سناتن سنستھا کا شکریہ ادا کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کپل مشرا نے کہا کہ یہ شیواجی مہاراج کے دور کے ہتھیار ہیں۔ واقعی ایک قابل ذکر نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں ہندوستان کے ہتھیاروں کی نمائش کی گئی ہے، خاص طور پر مراٹھا دور کے۔ یہ نمائش آج سے شروع ہو رہی ہے۔ ہندوستان کی علمی روایت اور مارشل آرٹس کی اس کی وسیع تاریخ ایک ایسا خزانہ ہے جس سے ہر ایک کو آگاہ ہونا چاہیے۔ انہی ہتھیاروں سے ہندوستانی جنگجوؤں نے مغلوں اور انگریزوں کو شکست دینے میں اپنی بہادری کا مظاہرہ کیا اور یہ ان ہتھیاروں کی نمائش ہے۔
کپل مشرا نے کہا کہ وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونے والا یہ پروگرام واضح طور پر یہ پیغام دیتا ہے: ہماری علم کی تاریخ اور جنگی روایت بہت وسیع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تین روزہ نمائش میں شیو دور کے ہتھیار، سناتن ثقافت، قوم اور آرٹ سے متعلق روحانی اشیاء کی نمائش کی گئی ہے۔
کپل مشرا نے وضاحت کی کہ مغلوں کے پاس دہلی میں بہت کم حقیقی طاقت تھی، اور جو کچھ ان کے پاس تھا اسے اکثر بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ جب مغل لال قلعہ سے نکلے تو انہیں مرہٹوں سے اجازت لینا پڑی۔ وہ مراٹھا کی منظوری کے بغیر باہر نہیں نکل سکتے تھے۔ یہ دہلی کی صحیح تاریخ ہے۔ جب انگریزوں نے دہلی پر قبضہ کیا تو یہ مغلوں سے نہیں بلکہ مرہٹوں سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی حقیقی تاریخ بہادری، ہمت اور جدوجہد کی ہے، محکومیت کی نہیں۔ دہلی کی تاریخ فتح، بہادری اور قربانی کی تاریخ ہے، جس کی تشکیل جاٹوں، گجروں، تیاگیوں، تومر خاندان، چوہانوں، مراٹھوں اور سکھوں نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخ کو سامنے لانا ضروری ہے، اور دہلی حکومت ایسا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی