
مشرقی سنگھ بھوم، 13 دسمبر (ہ س)۔
آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن (اے آئی ایس ایف) کے بینر تلے طلباء نے نئی تعلیمی پالیسی میں خامیوں اور وقت پر امتحانات منعقد کرنے میں ناکامی کے خلاف ہفتہ کو احتجاج شروع کیا۔ طلباء نے ساکچی میں برسا منڈا کے مجسمے کو خراج عقیدت پیش کرکے اپنا احتجاج شروع کیا، جسے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے رہنما امبوج ٹھاکر کی مکمل حمایت حاصل تھی۔
احتجاج کرنے والے طلباء کا کہنا تھا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ سے تعلیمی نظام میں انتشار بڑھ گیا ہے۔ وقت پر امتحانات کے انعقاد میں ناکامی نے طلبا کا مستقبل معدوم کر دیا ہے، جس سے ذہنی تناو¿ اور ان کے کیریئر کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ آو¿ٹ سورسنگ کے تحت کالجوں میں پڑھانے والے اساتذہ کی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔ وقت پر تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے اساتذہ کی مالی حالت مسلسل خراب ہو رہی ہے جس کا براہ راست معیار تعلیم پر اثر پڑ رہا ہے۔
طلباء نے امتحانی نظام میں اصلاحات، نئی تعلیمی پالیسی سے متعلق مسائل کے فوری حل اور اساتذہ کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ اے آئی ایس ایف نے واضح کیا کہ جب تک ان مطالبات پر ٹھوس کارروائی نہیں کی جاتی احتجاج جاری رہے گا۔ سی پی آئی لیڈر امبوج ٹھاکر نے طلبہ کی جدوجہد کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور طلبہ کے مستقبل سے متعلق مسائل پر کسی قسم کی لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی اور پارٹی طلبہ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ