
نئی دہلی، 13 دسمبر (ہ س) ۔
ہندوستان اور میکسیکو کے درمیان تجارت کو لے کر سنگین صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ میکسیکو کے متعدد مصنوعات پر یکطرفہ طریقے سے تقریباً 1,463 مصنوعات پر 5% سے 50% تک ٹیرف بڑھانے کے فیصلے کو لے کر بھارت اسکے ساتھ رابطے میں ہے ،تاکہ تاکہ باہمی طور پر فائدہ مند حل تلاش کیا جا سکے۔
سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو بتایا کہ نئی دہلی اپنے برآمد کنندگان کے مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ ہندوستان کا ماننا ہے کہ پیشگی مشاورت کے بغیر یکطرفہ طور پر موسٹ فیورڈ نیشن (ایف ایم این) ٹیرف میں اضافہ کثیرالطرفہ تجارتی نظام اور تعاون پر مبنی اقتصادی تعلقات کے اصولوں سے متصادم ہے۔
اطلاعات کے مطابق بھارت اس معاملے پر میکسیکو کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اس کا حل تلاش کرنے کا عمل جاری ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ ہندوستان بل کے تعارف کے ابتدائی مراحل سے ہی میکسیکو کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ اہلکار نے کہا، ہندوستان میکسیکو کے ساتھ اپنی شراکت داری کو اہمیت دیتا ہے اور ایک مستحکم اور متوازن تجارتی ماحول کے لیے تعاون کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے جس سے دونوں ممالک کے کاروباروں اور صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔ تاہم، ان سامانوں کی فہرست جن کا احاطہ کیا جائے گا، ابھی تک سرکاری طور پر جاری نہیں کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ شدہ ڈیوٹی یکم جنوری 2026 سے لاگو ہو گی۔
کامرس سکریٹری راجیش اگروال اور میکسیکو کے نائب وزیر اقتصادیات لوئس روزینڈو کے درمیان پہلے ہی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہو چکی ہے۔ مزید تکنیکی سطح کی ملاقاتیں متوقع ہیں۔ دونوں ممالک آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت شروع کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں، جس میں باضابطہ مذاکرات کے لیے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آر) کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ