
نئی دہلی، 13 دسمبر (ہ س)۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ٹریفک فراڈ اور ناجائزوصولی میں ملوث تیسرے بڑے منظم جرائم پیشہ گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کارروائی میں گینگ کے ماسٹر مائنڈ رنکو رانا عرف بھوشن سمیت تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جو بغیر انٹری کے دوران کمرشل گاڑیوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے چلنے کی اجازت دینے کے لیے غیر قانونی اسٹیکرز/نشان فروخت کرتے تھے۔ پولیس نے ملزم سے 3.1 ملین روپے نقد، کروڑوں روپے کی جائیداد کے دستاویزات، 500 سے زیادہ جعلی اسٹیکرز/نشانات اور چھ موبائل فون برآمد کئے۔
کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنجیو یادو نے ہفتے کے روز کہا کہ ملزم رنکو رانا ہر ماہ 2,000 سے 5,000 روپے فی گاڑی میں اسٹیکرز فروخت کرتا تھا، اور دعویٰ کیا کہ یہ اسٹیکرز دہلی میں بغیر داخلے کے دوران بھی گاڑیوں کو بغیر چالان کے چلنے دیں گے۔ تفتیش میں ایک منصوبہ بند اور منظم نیٹ ورک کا انکشاف ہوا جو متوازی نظام کے ذریعے ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیوروں سے بڑی رقم بٹور رہا تھا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ یہ معاملہ 29 اپریل 2025 کو اس وقت سامنے آیا جب ساکیت ٹریفک سرکل میں تعینات اے ایس آئی پرہلاد نے ایک چھوٹی ہاتھی گاڑی کو چیکنگ کے دوران روکا۔ ڈرائیور نے آر ٹی ایس اسٹیکر دکھا کر چالان سے استثنیٰ کا دعویٰ کیا۔ واٹس ایپ گروپ کی تحقیقات سے ایک بڑے ریکیٹ کا انکشاف ہوا، جس کے بعد منظم جرائم سے متعلق دفعات شامل کی گئیں۔
اس دوران ٹرانسپورٹرز سے رقم بٹورنے والے ایک اور منظم گروہ کے رکن مکیش کمار عرف پکوڑی کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ اس گینگ کو راجکمار عرف راجو مینا چلاتا تھا، جسے مکوکا ایکٹ کے تحت پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ مکیش پر ٹریفک پولیس کی کارروائیوں کے دوران افسران کو بلیک میل کرنے اور پیسے بٹورنے کے لیے ویڈیو بنانے کا الزام ہے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ گرفتار رنکو رانا عرف بھوشن نیٹ ورک چلاتا تھا، جعلی اسٹیکرز پرنٹ اور فروخت کرتا تھا۔ سونو شرما واٹس ایپ گروپ چلاتا تھا اور ٹریفک پولیس کی نقل و حرکت کی معلومات فراہم کرتا تھا، جبکہ مکیش کمار عرف پکوڑی ناجائزوصولی اور دھمکیوں میں ملوث تھا۔ پولیس نے ملزمان کے ٹھکانے سے نقدی، جائیداد کے کاغذات اور بڑی تعداد میں جعلی اسٹیکرز برآمد کر لیے ہیں۔ تین مختلف گروہوں سے منسلک آٹھ ملزمان کو اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مالی تحقیقات اور ڈیجیٹل فرانزک جاری ہیں، اور پورے نیٹ ورک کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی