اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نام پر بزرگ تاجر سے 79 لاکھ روپے کی ٹھگی
نوئیڈا، 13 دسمبر (ہ س)۔ سائبر جرائم پیشہ افراد نے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی آڑ میں ایک بزرگ تاجر کو 79 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا۔ ایک خاتون نے پہلے بزرگ شخص سے فیس بک پر دوستی کی اور پھر 12 بار رقم مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کرائی۔ سائبر کرائم پولی
فراڈ


نوئیڈا، 13 دسمبر (ہ س)۔ سائبر جرائم پیشہ افراد نے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی آڑ میں ایک بزرگ تاجر کو 79 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا۔ ایک خاتون نے پہلے بزرگ شخص سے فیس بک پر دوستی کی اور پھر 12 بار رقم مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کرائی۔ سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سائبر کرائم) شیویہ گوئل نے ہفتہ کو بتایا کہ سیکٹر 94 میں سپرنووا ریذیڈنسی میں رہنے والے ایک شخص نے پولیس سے شکایت کی کہ وہ ایک تاجر ہے۔ 10 ستمبر کو آروشی نامی خاتون نے فیس بک پر تاجر سے رابطہ کیا۔ آروشی نے خود کو اسٹاک ٹریڈر کے طور پر متعارف کرایا اور بنگلور میں رہنے کا دعویٰ کیا۔ خاتون نے تاجر کو بتایا کہ وہ غیر ملکی پلیٹ فارمز پر تجارت کرتی ہے اور مختلف آئی پی اوز اور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر کے گھر بیٹھے ماہانہ لاکھوں روپے کما رہی ہے۔ اس کے چچا، جو امریکہ میں رہتے ہیں، اس میں اس کی مدد کرتے ہیں۔ تاجر اور خاتون کئی دنوں تک فیس بک پر بات چیت کرتے رہے اور پھر وہ واٹس ایپ پر چیٹنگ کرنے لگے۔ ایک یا دو دن بعد، تاجر کو ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا گیا۔ کئی لوگ پہلے ہی اس گروپ میں تھے، منافع کے اسکرین شاٹس پوسٹ کر رہے تھے۔ خاتون نے ان کے اکاؤنٹ سے پانچ لاکھ روپے غیر ملکی پلیٹ فارم پر لگانے کا وعدہ کیا۔ اس کے مشورے کے بعد، متاثرہ نے پلیٹ فارم پر ایک اکاؤنٹ بنایا اور 50،000 روپے کی پہلی رقم جمع کرائی۔ ستمبر اور 15 اکتوبر کے درمیان، اس نے تقریباً 10 لاکھ روپے جمع کرائے تھے۔ ابتدائی طور پر، پلیٹ فارم پر دکھائے گئے جعلی منافع نے متاثرہ کو یقین دلایا کہ سب کچھ درست ہے۔ دریں اثنا، پلیٹ فارم نے ایک چھوٹ کی اسکیم شروع کی جس میں 50,000 یو ایس ڈی ٹی جمع کرنے پر 25,000 یو ایس ڈی ٹی بونس دینے کا وعدہ کیا گیا۔ خاتون کے مشورے کے بعد متاثرہ نے 16 اکتوبر تک 50 لاکھ روپے جعلسازوں کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے۔اس کے بعد دوسری اسکیم شروع کی گئی جس میں خاتون سے 30 لاکھ روپے اور بزرگ مرد کو 20 لاکھ روپے لگانے کو کہا گیا۔ متاثرہ نے لالچ میں آ کر مزید 20 لاکھ روپے بھیجے۔ مجموعی طور پر اس نے 79 لاکھ روپے فراڈ کرنے والوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے۔ اس کے بعد جب بزرگ نے رقم نکالنے کی کوشش کی تو اسے گروپ سے باہر نکال دیا گیا۔ ایڈیشنل پولیس کمشنر (سائبر) شیویہ گوئل کے مطابق، اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ جب متاثرہ تاجر نے منافع کمانے کے نام پر تقریباً 80 لاکھ روپے کا لین دین کیا تو دھوکہ بازوں نے اسے ایپ پر ایک کروڑ روپے سے زیادہ کا منافع ظاہر کیا۔ ایپ پر ان کی رقم بڑھ کر 1.83 کروڑ روپے تک دکھائی گئی تھی۔ جیسے ہی تاجر نے رقم نکالنے کی بات کی، دھوکہ بازوں نے اسے 54 لاکھ روپے جمع کرانے کو کہا۔ تب متاثرہ کو احساس ہوا کہ اسے دھوکہ دیا گیا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande