
نئی دہلی، 13 دسمبر (ہ س)۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے سائبر سیل نے ایک ہائی پروفائل ڈیجیٹل گرفتاری سائبر فراڈ کیس کو حل کیا ہے، اس گروہ کے تین ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم نے، قانون نافذ کرنے والے افسران کے طور پر، ڈیجیٹل طور پر ایک 82 سالہ شخص کو ڈرایا اور اسے 1.16 کروڑ روپے منتقل کرنے پر مجبور کیا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ کو واٹس ایپ ویڈیو کال کے ذریعے گرفتاری کا جعلی حکم نامہ دکھایا گیا اور قانونی کارروائی کی دھمکی دے کر ذہنی دباؤ میں رکھا گیا۔ اس دوران ملزمان نے بتدریج بڑی رقم ان کے کھاتوں میں منتقل کی۔
ایک پولیس افسر کے مطابق، تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تقریباً 1.10 کروڑ روپے کی فراڈ کی گئی رقم ہماچل پردیش میں ایک این جی او کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی تھی۔ یہ اکاؤنٹ پٹنہ، بہار کے سائبر دھوکہ بازوں کے ذریعہ آپریٹ کیا گیا تھا۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق، این سی آر پی پورٹل پر اس اکاؤنٹ کے خلاف 32 شکایات درج کی گئی ہیں، جن میں کل دھوکہ دہی کی رقم تقریباً 24 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔
ہماچل اور بہار میں چھاپے، تین ملزمان گرفتار
کرائم برانچ کی ٹیم نے ہماچل پردیش اور بہار میں کئی مقامات پر چھاپے مارے اور اس گینگ کے تین سرگرم ارکان کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت پربھاکر کمار (27)، روپیش کمار سنگھ (37) اور دیو راج (46) کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق، ملزمان نے تفتیشی ایجنسیوں کا افسر ظاہر کیا اور متاثرین کو یہ باور کرایا کہ وہ ڈیجیٹل گرفتاری میں ہیں۔ جھوٹی دھمکیوں، گرفتاری اور قانونی کارروائی کے خوف کے تحت متاثرین کو رقوم منتقل کرنے پر مجبور کیا گیا۔ اس کے بعد یہ رقم این جی او اور ذاتی کھاتوں کے ذریعے بھیجی گئی اور کمیشن کے طور پر آپس میں تقسیم کی گئی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی