گینگسٹر انمول بشنوئی کے معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ کا بڑا فیصلہ ، ایک سال تک تہاڑ جیل سے باہر نہیں لایا جائے گا
ممبئی ، 13 دسمبر(ہ س)۔ امریکہ سے بھارت منتقل کیے گئے گینگسٹر انمول بشنوئی کے معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اسے آئندہ ایک سال تک کسی بھی پولیس یا تفتیشی ایجنسی کی جسمانی تحویل میں دینے پر پابندی ع
گینگسٹر انمول بشنوئی کے معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ کا بڑا فیصلہ ، ایک سال تک تہاڑ جیل سے باہر نہیں لایا جائے گا


ممبئی

، 13 دسمبر(ہ س)۔

امریکہ سے بھارت منتقل کیے گئے گینگسٹر انمول

بشنوئی کے معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اسے آئندہ ایک سال

تک کسی بھی پولیس یا تفتیشی ایجنسی کی جسمانی تحویل میں دینے پر پابندی عائد کر دی

ہے۔ وزارت نے واضح کیا ہے کہ اس مدت کے دوران کوئی بھی ریاستی پولیس یا مرکزی

ادارہ انمول بشنوئی کو اپنی تحویل میں نہیں لے سکے گا۔

وزارت

داخلہ کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی ایجنسی کو انمول بشنوئی

سے تفتیش درکار ہو تو اسے دہلی کی تہاڑ جیل کے احاطے میں ہی پوچھ گچھ کرنی ہوگی۔

اس دوران ملزم کو ایک ایجنسی سے دوسری ایجنسی کے حوالے کرنے یا جیل سے باہر لے

جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انمول

بشنوئی کو باندرہ میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما بابا صدیقی کے قتل کیس

میں اہم ملزم مانا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ بالی ووڈ اداکار سلمان خان کی رہائش گاہ

کے باہر پیش آئے فائرنگ کے واقعے میں بھی اس کا نام سامنے آیا ہے۔ ممبئی پولیس ان

سنگین معاملات میں اس سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے، تاہم اب تمام تفتیش تہاڑ جیل کے

اندر ہی انجام دینا لازم ہو گیا ہے۔

بابا صدیقی

کے قتل کا واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب انہیں باندرہ میں ان کے دفتر کے باہر گولی

مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس واردات نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا تھا کیونکہ حالیہ

برسوں میں یہ ایک نادر واقعہ تھا جس میں ایک سابق رکن اسمبلی کو اس طرح نشانہ بنایا

گیا۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ اس قتل میں لارنس بشنوئی گینگ سے جڑے شوٹروں کا

ہاتھ تھا۔

نیشنل

انویسٹی گیشن ایجنسی نے انمول بشنوئی کی گرفتاری کے بارے میں اطلاع دینے والے کے لیے

دس لاکھ کے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول

بشنوئی کو گزشتہ ماہ بھارت امریکہ حوالگی معاہدے کے تحت بھارت لایا گیا۔ اس پر

بالخصوص پنجاب میں کئی مجرمانہ مقدمات درج ہیں اور تفتیشی اداروں کے مطابق اس کا گینگ

شمالی ہندوستان کے مختلف علاقوں میں گہرا اثر رکھتا ہے۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande