
نئی دہلی، 13 دسمبر (ہ س)۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مغربی بنگال میں ممتا بنرجی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کولکاتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں توڑ پھوڑ کو پوری قوم کے لیے شرمناک قرار دیا ہے۔ بی جے پی کے قومی ترجمان ڈاکٹر سدھانشو ترویدی نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ معروف فٹبالر لیونل میسی کے پروگرام میں جو افراتفری اور بھگدڑ مچی اس نے نہ صرف کولکاتہ اور مغربی بنگال بلکہ ہر ہندوستانی کو شرمندہ کیا۔ بدانتظامی اور دھوکہ دہی نے ہر ہندوستانی کو شرمندہ کر دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ممتا بنرجی کی حکومت میں مغربی بنگال تباہ ہوچکا ہے۔ یہ ریاست کی فرسودہ حالت کا ثبوت ہے۔ آئی پی ایل کے بعد بنگلورو اور تمل ناڈو میں بھی ایسے ہی حالات پیش آئے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان ریاستوں کی قیادت خود کو قانون سے بالاتر سمجھتی ہے۔ یہ انڈین نیشنل کانگریس کے تمام لیڈروں کے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔
ڈاکٹر ترویدی نے انڈیااتحاد پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ ایسے واقعات صرف ان ریاستوں میں کیوں ہوتے ہیں جہاں وہ اقتدار میں ہیں۔
4 جون کو کرناٹک میں آئی پی ایل کی تقریبات کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔اسی طرح کی افراتفری اور بدانتظامی 27 ستمبر 2025 کو تمل ناڈو میں دیکھی گئی۔
یہ واضح طور پر امن و امان کی کمزور صورتحال کی عکاسی کرتا ہے، جہاں اقتدار میں رہنے والے خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔
اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگ عوامی تقریبات کو اپنی ذاتی انا کی تسکین کا ذریعہ بنا لیتے ہیں۔ تمل ناڈو حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کارتکائی دیپم کا تہوار انگریزوں کے دور سے چلا آ رہا ہے۔ 1931 کے ایک فیصلے میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ درگاہ کے قریب کے کچھ علاقے کو چھوڑ کر پوری پہاڑی دیوستھانم کی ہے۔ تمل ناڈو حکومت کا قابل مذمت رویہ ملک کے جمہوری اور سیکولر کردار پر دھبہ ہے۔ جب ہائی کورٹ نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ ستون کے قریب 10 لوگ چراغ جلا سکتے ہیں، ریاستی حکومت کے وکیل نے ستون کے وجود کے ثبوت کا مطالبہ کیا۔ ہائی کورٹ کے جج کو دھمکی دینے کے لیے مواخذے کی تحریک پیش کی گئی۔ یہ صرف ووٹ بینک کی سیاست نہیں ہے، بلکہ ہندوستان کی بنیادی شناخت پر ایک منظم حملہ ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ