
مرکزی وزیر داخلہ نے جگدل پور میں کیا ہر گھر روشن پروجیکٹ کا آغاز
جگدل پور، 13 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ چھتیس گڑھ کے بستر میں نکسل ازم ختم ہوتے ہی ترقی کی ایک نئی شروعات ہوگی۔ اس موقع پر شاہ نے جگدل پور میں ہر گھر روشن پروجیکٹ کا بھی آغاز کیا۔
2025 اولمپکس کی فائنل تقریب آج چھتیس گڑھ کے بستر میں مرکزی وزیر داخلہ شاہ کی سربراہی میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے 31 مارچ 2026 سے پہلے پورے ملک سے لال دہشت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور آج بستر اولمپکس 2025 کے موقع پر ہم اس دہانے پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال نومبر-دسمبر تک، بستر اولمپکس 2026 تک، پورے ہندوستان اور چھتیس گڑھ سے لال دہشت ختم ہو جائے گی، اور نکسل سے پاک بستر آگے بڑھے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نکسلائٹس علاقے کی ترقی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں، جس سے بستر کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ بستر سے نکسل ازم کے خاتمے کے بعد ترقی کی ایک نئی لہر شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سات اضلاع: کانکیر، کونڈاگاؤں، بستر، سکما، بیجاپور، نارائن پور، اور دنتے واڑہ، 2030 تک ملک کے اعلیٰ ترین اضلاع میں شامل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب بستر کے ہر فرد کو اپنے گھروں میں بنیادی سہولیات تک رسائی حاصل ہو گی۔ بینکنگ کی سہولیات 5 کلومیٹر کے دائرے میں دستیاب ہوں گی۔ جنگلاتی پیداوار کے پروسیسنگ یونٹس قائم کیے جائیں گے۔ بستر کے اضلاع ڈیری فارمنگ کے ذریعے دودھ تیار کریں گے۔ بستر کے اندر نئی صنعتیں، اسپتال اور دیگر سہولیات قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بستر کی ثقافت دنیا کی سب سے خوبصورت ثقافت ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہم نے بستر اور ہندوستان کو نکسل ازم سے آزاد کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بستر، سات اضلاع پر مشتمل ڈویژن، دسمبر 2030 تک ملک کا سب سے ترقی یافتہ قبائلی ڈویژن بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بستر کے ہر فرد کو گھر، بجلی، بیت الخلا، نل کا پانی، گیس سلنڈر، 5 کلو اناج، اور 5 لاکھ روپے تک کا مفت طبی علاج فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 31 مارچ 2026 تک پورے ملک کو نکسل ازم سے آزاد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود دوبارہ بستر کا دورہ کریں گے، اور تب تک یہ عہد پورا ہو چکا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بستر اولمپکس 2025 میں سات اضلاع کی سات ٹیمیں اور ہتھیار ڈالنے والے نکسلیوں کی ایک ٹیم شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کھیلوں میں 700 سے زیادہ ہتھیار ڈالنے والے نکسلائیٹس کو حصہ لیتے ہوئے دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے 700 سے زیادہ نوجوانوں نے، جو نکسل ازم کے جال میں پھنس کر قومی دھارے میں شامل ہونے کے بعد اپنی پوری زندگی برباد کر دیتے تھے، اب کھیل کو اپنا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں جنگلاتی پیداوار کے لیے کوآپریٹو پروسیسنگ یونٹس قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بستر کے سات اضلاع سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والے قبائلی اضلاع بن جائیں گے اور ڈیری فارمنگ کے ذریعے اپنی آمدنی میں اضافہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بستر نئی صنعتوں، اعلیٰ تعلیم، ہندوستان میں بہترین اسپورٹس کمپلیکس، اور ایک جدید ترین اسپتال بھی تیار کرے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی اسکیم نافذ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے خودسپردگی اختیار کی ہے اور نکسلزم کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں ان کے لیے ایک بہت ہی پرکشش بازآبادکاری منصوبہ نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بستر اب خوف اور تشدد کی علامت نہیں رہا بلکہ ترقی اور کھیلوں کی نئی مثال بن رہا ہے۔ مستقبل میں بستر کے کھلاڑی کامن ویلتھ گیمز میں ملک کی نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال بستر اولمپکس میں 165,000 کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا جبکہ اس سال 391,000 کھلاڑیوں نے حصہ لیا جو تقریباً ڈھائی گنا اضافہ اور شرکت میں تقریباً تین گنا اضافہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھتیس گڑھ کو کھیلو انڈیا ٹرائبل گیمز کی میزبانی کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اور چھتیس گڑھ حکومت کا مقصد نکسلیوں کو انکاؤنٹر میں مارنا نہیں تھا کیونکہ 2000 سے زیادہ نکسلائیٹ نوجوانوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قبائلی برادری کے لیڈروں نے اس میں اہم حصہ ڈالا ہے، کیونکہ ان کی رہنمائی نے نکسلائیٹ نوجوانوں کو تسلی اور حوصلہ دیا ہے۔ انہوں نے کمیونٹی رہنماؤں اور سماجی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ ان لوگوں کو قائل کرنے کے لیے کام کریں جو اب بھی ہتھیار لے کر چل رہے ہیں اور انہیں معاشرے کے مرکزی دھارے میں واپس لانے کے لیے کام کریں۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی، اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر رمن سنگھ، نائب وزیر اعلیٰ ارون ساو، نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما، وزیر کیدار کشیپ، بی جے پی کے ریاستی صدر کرن سنگھ دیو، اور رکن پارلیمنٹ مہیش کشیپ سمیت کئی وزراء اور عوامی نمائندے موجود تھے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی