
نئی دہلی، 12 دسمبر (ہ س): مرکزی حکومت 11,718.24 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ 2027 کی مردم شماری کرائے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ نے اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی۔ تجویز کے مطابق پہلی بار مردم شماری میں ذات پات کی بنیاد پر شمار کو شامل کیا جائے گا۔ یہ الیکٹرانک طریقے سے کیا جائے گا۔
اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی وشنو نے نیشنل میڈیا سینٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ مردم شماری دو مرحلوں میں کی جائے گی: پہلا مرحلہ اپریل سے ستمبر 2026 تک چلے گا، جبکہ دوسرا مرحلہ فروری 2027 میں ختم ہوگا۔ پہلی بار مردم شماری میں ذات پات کی بنیاد پر شمار شامل ہوگا۔ یہ الیکٹرانک طریقے سے منعقد کیا جائے گا. ڈیٹا ایک موبائل ایپ کے ذریعے جمع کیا جائے گا، اور پورے عمل کی نگرانی مرکزی پورٹل کے ذریعے کی جائے گی۔ مردم شماری مختلف وزارتوں کو مختلف مقاصد کے لیے واضح، مشین کے ذریعے پڑھنے کے قابل اور قابل عمل شکل میں بھی دستیاب کرائی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ مردم شماری 2027 کا پہلا مرحلہ یعنی گھروں کی فہرست سازی اور مکانات کی مردم شماری اپریل سے ستمبر 2026 کے درمیان کی جائے گی۔ دوسرا مرحلہ یعنی آبادی کی مردم شماری فروری 2027 میں کی جائے گی۔ تاہم لداخ، جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں اور برف سے ڈھکے علاقوں میں اس مرحلے کا انعقاد ستمبر 2026 میں ہو گا۔ تقریباً 30 لاکھ فیلڈ ورکرز، بشمول اساتذہ، سپروائزرز، اور مختلف سطحوں کے اہلکار، اس بڑے پیمانے پر مہم کو انجام دینے کے لیے پورے ملک میں تعینات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مردم شماری ہوگی جس میں موبائل ایپ، ڈیجیٹل سوالنامے، اور مرکزی نگرانی پورٹل (سی ایم ایم ایس) کا استعمال کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف ڈیٹا اکٹھا کرنے کے معیار میں بہتری آئے گی بلکہ حقیقی وقت کی نگرانی میں بھی سہولت ہوگی۔ عوام کو اپنی معلومات درج کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ ڈیجیٹل سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مردم شماری 2027 کے لیے تیار کردہ HLB Creator ویب میپ ایپلیکیشن بلاک میپنگ میں حکام کی مدد کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں وشنو نے کہا کہ مردم شماری کے سوالنامے اور اس کے عمل کی تفصیل کے ساتھ ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
اس سال 30 اپریل کو کابینہ کے فیصلے کے بعد مردم شماری میں ذات پر مبنی ڈیٹا بھی جمع کیا جائے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قدم ملک کے سماجی تنوع کو سمجھنے اور پالیسیوں کو مزید موثر بنانے کے لیے ضروری ہے۔
مردم شماری 2027 کے کام کے لیے تقریباً 18,600 تکنیکی عملے کو عارضی طور پر بھرتی کیا جائے گا، جس سے تقریباً 10.2 ملین افرادی دن کا روزگار پیدا ہوگا۔ ڈیجیٹل ڈیٹا مینجمنٹ اور تجزیہ میں مصروف یہ ٹیم مستقبل میں روزگار کے اہم مواقع بھی پیدا کر سکے گی۔
یہ ملک کی 16ویں اور آزادی کے بعد 8ویں مردم شماری ہوگی۔ یہ گاؤں، وارڈ اور شہر کی سطح تک تفصیلی معلومات فراہم کرے گا۔ یہ کئی اہم سماجی و اقتصادی پہلوؤں پر تفصیلی ڈیٹا اکٹھا کرے گا، جیسے کہ رہائش، سہولیات، مذہب، زبان، تعلیم، معاشی سرگرمی، نقل مکانی، اور زرخیزی۔ حکومت کا مقصد مردم شماری 2027 کے نتائج کو پہلے کے مقابلے بہت کم وقت میں جاری کرنا ہے اور انہیں ریاستوں اور وزارتوں کو کلک پر کلک سروس کے طور پر دستیاب کرانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ملک میں ہر دس سال بعد مردم شماری کرائی جاتی ہے۔ اس کے مطابق، مردم شماری 2021 میں طے کی گئی تھی، لیکن کووڈ کی وجہ سے اس کا انعقاد نہیں کیا گیا۔ 16 جون کو حکومت نے مردم شماری 2027 کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ مردم شماری یکم مارچ 2027 کو ہوگی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی