
نئی دہلی، 12 دسمبر (ہ س)۔ جمعہ کو راجیہ سبھا میں زیرو آور کے دوران راجستھان سے راجیہ سبھا کے رکن مدن راٹھور نے ریل کلچر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس سے رشتوں کو شرم آتی ہے۔ ہمارے معاشرے میں دیور اور بھابھی کے رشتے کو ماں اور بیٹے کے رشتے جیسا ہی دیکھا جاتا ہے لیکن ریلوں میں اسے غیر سماجی انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ ریلوں کی وجہ سے معاشرہ تباہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے فحش ریلز بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ اس کے خلاف قانون بنائے۔
راجیہ سبھا میں آج زیرو آور کے دوران کئی دیگر اہم مسائل اٹھائے گئے۔ راجیہ سبھا کے رکن پی ٹی۔ اوشا نے دیسی اینٹی ڈوپنگ کٹس کی ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دیسی ٹکنالوجی متعارف کروانے سے جانچ کے اخراجات کم ہوں گے اور وقت کی بچت ہوگی۔ بھارت اینٹی ڈوپنگ ٹیسٹنگ میں خود کفیل ہو جائے گا، اور کچھ نئے اسٹارٹ اپس کے آغاز سے روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
فضائی آلودگی کا مسئلہ بھی سامنے آیا۔ شیو سینا (یو بی ٹی) راجیہ سبھا کی رکن پرینکا چترویدی نے کہا کہ ایوان میں ملک کو درپیش موجودہ چیلنجوں پر بحث کرنا زیادہ اہم ہے۔ ایس آئی آر، فضائی آلودگی، بے روزگاری کا بحران اور گوا آتشزدگی کا سانحہ بھی اتنے ہی اہم مسائل تھے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ میں کام کے دنوں کی تعداد بڑھا کر ہم ایسے معاملات پر بات کر سکتے ہیں۔
دریں اثنا، نامزد رکن سدھا مورتی نے پرائیویٹ ممبرشپ بلز ایکٹ کے تحت جمعہ کو دوپہر 2 بجے کے بعد چھوٹے بچوں کی تعلیم سے متعلق ایک پرائیویٹ بل پیش کیا۔ اس نے مطالبہ کیا کہ تعلیم کا حق تین سے 14 سال کی عمر کے بچوں پر لاگو ہو۔ فی الحال، یہ چھ سال کی عمر سے شروع ہوتا ہے۔ عمر کی حد تین سال تک کم کی جائے۔ سدھا مورتی نے کہا کہ تین سے چھ سال کی عمر کے بچوں کے لیے غذائیت اور تعلیم مفت ہونی چاہیے اور اسے بنیادی حق بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بچے کا دماغ تین سے چھ سال کی عمر کے درمیان نشوونما پاتا ہے اور معاشرے کے پسماندہ طبقوں کے بچوں کو اس عمر کے دوران غذائیت اور تعلیم دونوں ملنی چاہئیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ آنگن واڑیوں کو جدید اور بہتر بنائے۔ انہوں نے انہیں جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ آنگن واڑی کارکنوں کا نام دیپا ہونا چاہئے کیونکہ وہ علم کا چراغ جلاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماج کے پسماندہ طبقوں کے تین سال کی عمر کے بچوں کو آنگن واڑیوں میں مفت غذائیت اور تعلیم ملنی چاہیے۔ سدھا مورتی نے مطالبہ کیا کہ حکومت آئینی ترمیمی بل پیش کرے۔ آرٹیکل 21 میں 21بی کا اضافہ کیا جائے جو 3 سے 6 سال کی عمر کے بچوں کو مفت دیکھ بھال، غذائیت اور تعلیم کی ضمانت دیتا ہو۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی