
کاشی اور تمل ناڈو کے درمیان روحانی، ثقافتی رشتے صدیوں سے موجود ہیں: پروفیسر اجیت کمار
وارانسی، 11 دسمبر (ہ س): مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جینت چودھری نے بھی جمعرات کو اتر پردیش کے وارانسی میں منعقد ہونے والے کاشی تمل سنگم کے چوتھے ایڈیشن میں شرکت کی۔
ایک تعلیمی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے اومکارناتھ ٹھاکر آڈیٹوریم میں، مرکزی وزیر جینت چودھری نے کہا کہ اگرچہ ہم مختلف زبانیں بول سکتے ہیں اور مختلف خیالات رکھتے ہیں، ہمارا مشترکہ اقدار کا نظام اور آئین ہمیں ایک ساتھ باندھتے ہیں۔ زبان کوئی رکاوٹ نہیں ہے، بلکہ ایک پل ہے جو تمل ناڈو اور کاشی کو ایک خاندان کی طرح جوڑتا ہے۔ کاشی تمل سنگم کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ تقریب ایک اہم پلیٹ فارم ہے جو حیرت انگیز طور پر ملک کی دو قدیم اور بھرپور ثقافتی روایات کو جوڑتا ہے۔ کاشی شہر کی روحانیت اور قدیمی کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا، بنارس کا دورہ کون نہیں کرنا چاہتا؟ یہ شہر ہی لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ انہوں نے بی ایچ یو کو صرف سیکھنے کی جگہ نہیں بلکہ ایک طاقتور سماجی ادارہ قرار دیا۔ مارک ٹوین کے ایک اقتباس کا حوالہ دیتے ہوئے جینت چودھری نے کہا کہ بنارس تاریخ، روایات اور داستانوں سے زیادہ قدیم ہے۔ انہوں نے بدلتے ہوئے عالمی ماحول کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج تبدیلی کی رفتار سالوں میں نہیں لمحوں میں ناپی جاتی ہے۔ ایسے وقت میں، بی ایچ یو سے یونی کارن اسٹارٹ اپس، اختراعی تحقیق، اور پیٹنٹ جیسی کامیابیوں کی توقع رکھنا فطری ہے۔ اپنے تجربات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کی نوجوان نسل کثیر لسانی، حساس اور عالمی سطح پر ذہن رکھنے والی ہے، اور طلباء کو بین الاقوامی زبانیں سیکھنے کی ترغیب دی۔ سیشن میں بی ایچ یو کے وائس چانسلر پروفیسر اجیت کمار چترویدی نے کہا کہ کاشی اور تمل ناڈو کے درمیان روحانی، ثقافتی اور علم پر مبنی رشتہ صدیوں سے موجود ہے۔ شیو وشنو روایات، مٹھ، سنتوں، علماء اور زیارت گاہیں ان دونوں خطوں کو ایک غیر مرئی پل سے جوڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشی تمل سنگم کوئی نیا رشتہ نہیں بناتا، بلکہ نئی نسلوں کے لیے ایک قدیم بندھن کو زندہ کرتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تقریباً 50 تمل زبان کے اساتذہ وارانسی کے مختلف اسکولوں میں کام کر رہے ہیں، جو اس ثقافتی تبادلے کی زندہ مثال ہے۔ بی ایچ یو انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز کے ڈائریکٹر پروفیسر اجیت کمار چترویدی نے بھی سیشن سے خطاب کیا۔ آشیش باجپائی نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کاشی کی ہر گلی، گھاٹ اور چوٹی صدیوں کی حکمت، محبت اور عقیدت سے گونجتی ہے، اور آج یہ مقدس شہر تمل ناڈو کے نمائندوں کا دل سے خیر مقدم کرتا ہے۔ تامل پیشہ ور افراد، دستکاروں، اور صنعت کے شرکاء نے اس سیشن میں جوش و خروش سے حصہ لیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی