کوچین شپ یارڈ میں بنا ہے بھارت کا پہلا ہائیڈروجن سے چلنے والا جہاز
وارانسی، 11 دسمبر (ہ س)۔اترپردیش کے مذہبی شہر وارانسی میں ملک کا پہلا ہائیڈروجن سے چلنے وا لا جہاز گنگا ندی میں جمعرات سے باضابطہ طور پر چلنے لگا ہے۔اس جہاز کو کوچین شپ یارڈلمیٹڈ میں بنایا گیا ہے۔ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے فراہم کر
کوچین شپ یارڈ میں بنا ہے بھارت کا پہلا ہائیڈروجن سے چلنے والا جہاز


وارانسی، 11 دسمبر (ہ س)۔اترپردیش کے مذہبی شہر وارانسی میں ملک کا پہلا ہائیڈروجن سے چلنے وا لا جہاز گنگا ندی میں جمعرات سے باضابطہ طور پر چلنے لگا ہے۔اس جہاز کو کوچین شپ یارڈلمیٹڈ میں بنایا گیا ہے۔ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، شہری نقل و حمل کے لیے ڈیزائن کیا گیا، 24 میٹر لمبا کیٹاماران 50 مسافروں کو ایئر کنڈیشنڈ کیبن میں لے جا سکتا ہے اور 6.5 ناٹ کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے۔ اس کا ہائبرڈ پاور سسٹم ہائیڈروجن ایندھن کے خلیوں، بیٹریوں اور شمسی توانائی کو یکجا کرتا ہے، جس سے یہ ایک ہی ہائیڈروجن ایندھن پر آٹھ گھنٹے تک کام کر سکتا ہے۔ جہاز ہندوستانی رجسٹر آف شپنگ سے تصدیق شدہ ہے۔ ہائیڈروجن ایندھن سے چلنے والے اس جہاز کا تجارتی خدمات میں آغاز ایک صاف ستھرے اور زیادہ پائیدار سمندری ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے ہندوستان کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر سربانند سونووال کی قیادت میں آئی ڈبلیو اے آئی میری ٹائم انڈیا ویڑن 2030 اور میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 کے تحت جدید سبز ٹیکنالوجی اور متبادل ایندھن کو اپنانے کو فروغ دے رہا ہے۔ یہ جہاز ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا کی ملکیت ہے، مرکزی حکومت کے عزم کے مطابق ہے۔ بھارت کے اندرون ملک آبی گزرگاہوں پر صاف، پائیدار ایندھن کو فروغ دینے کے لیے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ اس معاہدے میں مالیاتی شرائط، حفاظتی طریقہ کار، نگرانی کے طریقہ کار، اور پائلٹ مرحلے کے دوران وقتاً فوقتاً معائنے کے انتظامات شامل ہیں۔ وارانسی میں شروع کیا گیا ہائیڈروجن ایندھن والا جہاز شہری آبی نقل و حمل کے لیے کئی اہم فوائد پیش کرتا ہے، بشمول مسافروں اور زائرین کے لیے شور سے پاک سفر، دھواں سے پاک، صرف پانی کے اخراج کے ساتھ آلودگی سے پاک سفر، اور آبی گزرگاہوں کے ذریعے تیز رفتار سفر کی وجہ سے سڑکوں کی بھیڑ کو کم کرنا۔ اس سے مقامی سیاحت اور روزگار کے مواقع کو بھی فروغ ملنے کی امید ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande