
نئی دہلی، 11 دسمبر (ہ س): نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے 2019 کے راملنگم قتل کیس کے دو اہم ملزمین – محمد برہان الدین اور محمد نبیل حسن – جو سات سال سے مفرور تھے – کو تامل ناڈو کے ویلور ضلع کے پالیکونڈا سے گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے ان کے تین ساتھیوں کو بھی حراست میں لیا – کے. محی الدین، محمد عمران، اور تھمیم انصاری – جنہوں نے قتل کے بعد چھپنے میں ان کی مدد کی تھی۔
این آئی اے کے مطابق دو اہم ملزمین ممنوعہ تنظیم پی ایف آئی سے وابستہ تھے اور انہوں نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر راملنگم کے قتل کی سازش کی تھی۔ اطلاع پر ایجنسی نے کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا۔
ایجنسی نے مارچ 2019 میں مقامی پولیس سے تفتیش سنبھالی اور اگست 2019 میں چارج شیٹ داخل کی۔ چھ ملزمان کو مفرور قرار دیا گیا اور ان کے سر پر 5 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا۔ مفرور ملزمان میں سے پانچ کو اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ ایک محمد علی جناح تاحال فرار ہے۔ راملنگم کو 5 فروری 2019 کو تمل ناڈو کے تھنجاور ضلع میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اسے کالعدم تنظیم پی ایف آئی کے ارکان نے بے دردی سے قتل کیا تھا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی