پونے زمین سودے پر ہائی کورٹ کے سوالات—سیاست میں نیا طوفان
پارتھ پوار کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے: نانا پٹولے کا الزام ناگپور ، 11 دسمبر (ہ س)۔ مہاراشٹر کی سیاست میں پونے کے زمین سودے نے نئی گرما گرمی پیدا کر دی ہے، اور کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے اس معاملے میں حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ پٹول
MAHA POLITICS NANA PATOLAE SLAMS GOVT


پارتھ پوار کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے: نانا پٹولے کا الزام ناگپور ، 11 دسمبر (ہ س)۔ مہاراشٹر کی سیاست میں پونے کے زمین سودے نے نئی گرما گرمی پیدا کر دی ہے، اور کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے اس معاملے میں حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ پٹولے نے کہا کہ حکومت بدعنوانی کے الزامات میں گھِرے افراد کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتی ہے، چاہے وہ عام افسر ہو یا نائب وزیر اعلیٰ کا بیٹا پارتھ پوار۔ ودھان بھون کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پٹولے نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ نے بہت اہم سوال اٹھایا ہے کہ آخر پونے کے منڈھوا علاقے کی 40 ایکڑ زمین کے سودے میں اکثریتی حصہ دار ہونے کے باوجود پارتھ پوار کو ایف آئی آر میں نامزد کیوں نہیں کیا گیا؟ عدالت نے پولیس تحقیقات کی سمت پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ ریاست میں بدعنوانی کے کئی معاملات میں حکومت نے جان بوجھ کر نرم رویہ اختیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ دور میں بدعنوانی کے مرتکب بی ایم سی افسر کو برطرف کرنے کے بجائے محض ایک مہینے کی لازمی چھٹی دے کر بچایا گیا، جس سے حکومتی نیت واضح ہو جاتی ہے۔ پونے زمین سودے میں سامنے آیا ہے کہ خریدی گئی زمین سرکاری ملکیت تھی اور فروخت نہیں کی جا سکتی تھی۔ الزام ہے کہ اس سودے میں 21 کروڑ روپے کی اسٹامپ ڈیوٹی بھی ادا نہیں کی گئی۔ اسمبلی میں وزراء کی غیر حاضر ی پر پٹولے نے کہا کہ حکمران جماعت قانون سازی کے کام کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔ ’’یہ حکومت اپنی ترجیحات میں مصروف ہے، عوامی مسائل اور اسمبلی کی کارروائی ان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی‘‘ پٹولے نے کہا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande