
ناگپور،
11 دسمبر (ہ س)۔
مہاراشٹر میں بارش، ژالہ
باری اور کیڑوں کی تباہ کاریوں سے فصلیں برباد ہونے کے باوجود، متاثر کسانوں کو
اکتوبر میں چیف منسٹر ریلیف فنڈ (سی ایم آر ایف) سے ملنے والی امداد انتہائی معمولی
ثابت ہوئی۔ آر ٹی آئی کے تحت موصول ہونے والی معلومات سے پتہ چلا ہے کہ اس ماہ فنڈ
میں 106 کروڑ روپے سے زیادہ رقم جمع ہوئی، لیکن کسانوں کو صرف 75 ہزار روپے جاری کیے
گئے۔
یہ
معلومات کارکن ویبھو کوکاٹے کی جانب سے دائر آر ٹی آئی کے جواب میں فراہم کی گئیں۔
سی ایم آر ایف کے دفتر نے بتایا کہ فنڈ میں جمع ہونے والی رقم شہریوں، کارپوریٹ
اداروں اور سماجی تنظیموں کے تعاون سے آتی ہے اور اس کا مقصد آفات میں متاثر افراد
کی فوری مدد ہے، تاہم امداد منظوری کے عمل کے بعد ہی جاری ہوتی ہے۔
کسانوں
کو واجب امداد نہ ملنے پر عوام اور ماہرین نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا
کہنا ہے کہ لاکھوں روپے جمع ہونے کے باوجود فنڈ کا نہ استعمال ہونا کسانوں کی
مشکلات میں اضافہ کر رہا ہے، جو بارش اور زرعی نقصان کے بعد شدید مالی بحران سے
دوچار ہیں۔
ناقدین
نے کہا کہ فنڈ کی تقسیم میں شفافیت، ترجیح اور تیزی کی کمی نظر آتی ہے، جسے فوری
طور پر بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت کسانوں کے لیے
ہنگامی معاونت میں تاخیر نہ کرے اور رقم کے موثر استعمال کو یقینی بنائے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے