
جموں, 11 دسمبر (ہ س)۔ لداخ نے پانچ نئے اضلاع شام، چانگتھنگ اور نوبرا (لیہہ)، جبکہ زنسکار اور دراس (کرگل)میں کل 33 نئی انتظامی اکائیاں قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ اضلاع 26 اگست 2024 کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلان کیے تھے، جس کے بعد یو ٹی میں اضلاع کی کل تعداد سات ہو گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یو ٹی انتظامیہ اس وقت وزارتِ خزانہ کی منظوری، بجٹ الاٹمنٹ اور وزارتِ داخلہ کی اجازت کی منتظر ہے، جس کے بعد نئے اضلاع اور مجوزہ انتظامی اکائیوں کو باضابطہ طور پر تشکیل دیا جائے گا۔پیش کی گئی تجاویز میں 6 تحصیلیں، 9 نیابت اور 18 پٹواری حلقے شامل ہیں، جن کی شناخت مکمل کر لی گئی ہے اور یہ یونٹ نئے اضلاع کے باضابطہ قیام کے بعد اعلان کیے جائیں گے۔
حکام نے بتایا کہ نئے اضلاع کے ہیڈکوارٹرز بھی طے کر لیے گئے ہیں، جن کے نام اور حدود تمام رسمی کاروائیاں مکمل ہونے کے بعد ظاہر کی جائیں گی۔ ان کے مطابق نئے اضلاع کے قیام کے لیے بڑے بجٹ، اعلیٰ افسران کی تعیناتی، اور دیگر انتظامی ڈھانچے کی ضرورت ہوگی، جس کے لیے علیحدہ پروپوزل وزارتِ خزانہ اور وزارتِ داخلہ کو بھیجے جا چکے ہیں۔
منظوری ملنے کے بعد نئے اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز، ایس ایس پیز اور دیگر سینئر افسران کے ساتھ ماتحت عملہ بھی تعینات کیا جائے گا۔ افسران کی تعیناتی ایم ایچ اے کی جانب سے کی جائے گی جبکہ دیگر کئی پوسٹیں نئی تشکیل دینا ہوں گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ وزارتِ داخلہ کو یہ فیصلہ بھی لینا ہے کہ آیا ساتوں اضلاع میں لیہہ اور کرگل کی طرح خود مختار ہل ڈیولپمنٹ کونسلز قائم کی جائیں یا کوئی نیا نظام لایا جائے۔ موجودہ ووٹر تعداد بھی اس فیصلے میں اہم ہے، کیوں کہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں پورے لداخ میں صرف 1.84 لاکھ ووٹرز تھے۔
دوسری طرف لیہہ ایپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس لداخ کے لیے ریاستی درجے اور چھٹے شیڈول کے مطالبات پر قائم ہیں اور اس سلسلے میں تفصیلی دستاویز وزارتِ داخلہ کو پیش کر چکے ہیں۔نئے اضلاع کے اعلان کے بعد یو ٹی انتظامیہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جو ان اضلاع کی حدود، نئی پوسٹوں کی ضرورت، انفراسٹرکچر اور دیگر تقاضوں کا جائزہ لے چکی ہے۔ بعد ازاں اس رپورٹ کا مزید مطالعہ کرنے کے لیے ایک اور کمیٹی بنا دی گئی۔
حکام نے اعتراف کیا کہ نئے اضلاع کو مکمل طور پر فعال ہونے میں وقت لگے گا کیونکہ ڈی سی اور ایس ایس پی دفاتر سمیت باقی انفراسٹرکچر کی تعمیر، اور ماتحت عملے کی بھرتی درکار ہے۔ سینئر افسران اے جی ایم یو ٹی، جے کے اے ایس اور جے کے پی ایس کیڈر سے تعینات کیے جا سکتے ہیں، البتہ ماتحت عملے کے لیے نئی بھرتیاں کرنا ہوں گی۔
لیہہ ہل ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات بھی پانچ نئے اضلاع کے قیام کو بنیاد بنا کر مؤخر کیے گئے ہیں۔ اس وقت لیہہ اور کرگل دونوں اضلاع میں 30 رکنی کونسلز کام کر رہی ہیں جن میں 26 ارکان منتخب اور چار نامزد ہوتے ہیں۔ لیہہ کونسل کے اکتوبر میں ہونے والے انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں اور اس کے اختیارات فی الحال ڈپٹی کمشنر لیہہ کے پاس ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر