پہلی بار ٹریفک کو روکے بغیر اسٹیشن کی از سر نو تعمیر ہو رہی ہے: وزیر ریلوے
نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س)۔ ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کی سہولیات سے متعلق سوالات پر لوک سبھا میں بحث کے دوران، ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے بدھ کے روز کہا کہ اسٹیشن کی بحالی ایک انتہائی پیچیدہ عمل ہے، جس میں ٹریفک میں خلل ڈالے بغیر بڑے پیمانے پر تعمیر
ریل


نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س)۔ ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کی سہولیات سے متعلق سوالات پر لوک سبھا میں بحث کے دوران، ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے بدھ کے روز کہا کہ اسٹیشن کی بحالی ایک انتہائی پیچیدہ عمل ہے، جس میں ٹریفک میں خلل ڈالے بغیر بڑے پیمانے پر تعمیرات شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ آزادی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اتنے وسیع اسٹیشن کی از سر نو تعمیر کا کام شروع کیا گیا ہے۔

اعظم گڑھ، اتر پردیش سے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رکن دھرمیندر یادو کے ایک سوال کے جواب میں وزیر نے کہا کہ ملک میں اسٹیشن کی ترقی ایک نیا چیلنج ہے۔ چنڈی گڑھ جیسی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، جہاں وسیع پیمانے پر تعمیراتی کام جاری ہے، ٹریفک کو روکا نہیں گیا ہے۔ جب کہ بہت سے ممالک میں، اسٹیشن کی بحالی کے دوران تین سے چار سال تک ٹریفک روکی جاتی ہے، ہندوستان میں بھاری ٹریفک کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، ہم بڑے پیمانے پر ٹریفک اور نقل و حرکت کے درمیان حفاظت کو اولین ترجیح دیتے ہوئے یہاں دوبارہ ترقی کا کام کر رہے ہیں۔ یہ ایک نیا تجربہ ہے اور پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر ایسا کام شروع کیا جا رہا ہے، اس لیے تمام تجاویز کا خیرمقدم کیا جاتا ہے۔ ہم اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے کسی بھی بہتری کی تجاویز پر فوری کارروائی کریں گے۔

کیرالہ کے ایرناکولم سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ہیبی ایڈن کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ تمام ٹرانسپورٹ طریقوں—بس، میٹرو اور دیگر— کو اسٹیشن ڈیزائن میں ضم کرنا امرت بھارت اسٹیشن پلان کا کلیدی اصول ہے۔ نئی دہلی اسٹیشن کی تعمیر نو کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ ڈی ٹی سی بسیں، میٹرو اور روڈ ٹرانسپورٹ سبھی کو طریقے سے مربوط کیا جا رہا ہے۔

وزیر موصوف نے یقین دلایا کہ وہ ارناکولم اسٹیشن کے ماسٹر پلان میں اٹھائے گئے نکات کا ذاتی طور پر جائزہ لیں گے اور متعلقہ رکن پارلیمنٹ کو تفصیلی معلومات فراہم کریں گے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande