
کولکاتا، 10 دسمبر (ہ س)۔ ترنمول کانگریس کے معطل ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ اپنی نئی سیاسی پارٹی کے ذریعے اگلے سال ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور قائد حزب اختلاف سویندو ادھیکاری کے خلاف امیدوار کھڑے کریں گے۔
کبیر نے کہا، میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ میری پارٹی ریاست کے اقلیتی اکثریت والے علاقوں میں امیدوار کھڑے کرے گی، لیکن یہ مکمل طور پر سیکولر ہوگی۔ میں نے کولکاتہ کے بھوانی پور حلقے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف اور نندی گرام سیٹ پر اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری کے خلاف امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے علاوہ کسی بھی دوسری سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار ہیں۔
کبیر 22 دسمبر کو اپنی نئی سیاسی پارٹی کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ وہ اسی دن پارٹی عہدیداروں کے ناموں کا اعلان بھی کریں گے۔ اگرچہ انہوں نے پارٹی کا نام نہیں بتایا، تاہم امکان ہے کہ یہ نیشنل کنزرویٹو پارٹی ہو گی۔
دریں اثنا، مغربی بنگال اسلامک فنڈ آف انڈیا، جو مرشد آباد ضلع کے بیلڈنگا میں بابری مسجد کے مجوزہ منصوبے کے لیے قائم کیا گیا ہے، نے اب تک 30 ملین روپے سے زیادہ کا عطیہ حاصل کیا ہے۔ اس میں سے تقریباً 25.7 ملین روپے آن لائن موصول ہوئے جبکہ باقی رقم نقد وصول کی گئی۔ عطیہ کی گنتی ابھی بھی جاری ہے۔
بیلڈنگا میں مجوزہ بابری مسجد 1992 میں ایودھیا، اتر پردیش میں منہدم کی گئی اصل مسجد کے بعد کی جائے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی