
فریدآباد، 10 دسمبر (ہ س)۔
فرید آباد ضلع کے منجھاو لی گاؤں میں سٹی بس ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ اور اسے زخمی کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ حملے میں ڈرائیور سر پر پتھر لگنے سے زخمی ہو گیا۔ زخمی کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
سوہنا علاقے کے لال کھیڑی گاؤں کے رہنے والے پریم سنگھ نے پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں کہا کہ وہ سٹی بس ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے۔ وہ مسافروں کے ساتھ گاو¿ں منجھاو لی پہنچے تھے۔ جب وہ بس اسٹینڈ پر مسافروں کو اتار رہا تھا تو ایک نشے میں دھت شخص نے اس کے ساتھ بدسلوکی شروع کردی۔ اس دوران دو دیگر نوجوان بس میں سوار ہوئے، جن میں سے ایک پون نگر تھا، جو اپنے ہی ڈپو کا ساتھی ڈرائیور تھا۔ الزام ہے کہ پون ناگر نے اپنے دو دوستوں کے ساتھ مل کر پریم سنگھ پر شدید حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے سڑک سے پتھر اٹھا کر اس کے سر پر مارا جس سے وہ زخمی ہوگیا۔ حملہ کرنے کے بعد ملزمان اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔ اس کے بعد متاثرہ نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔
موصولہ اطلاع کے مطابق پون ناگر اور پریم سنگھ کے درمیان ڈپو میں پہلے بھی کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا اور تب سے پون کے درمیان رنجش چل رہی تھی۔ موقع ملتے ہی اس نے اور اس کے ساتھیوں نے پریم سنگھ پر حملہ کر دیا جو مسافروں کو اتارنے گیا تھا۔
تنگاو پولیس اسٹیشن انچارج راجبیر نے بدھ کو بتایا کہ متاثرہ کی ایکسرے رپورٹ ابھی باقی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد چارجز میں اضافہ کیا جائے گا۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔ تمام ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ