دنیا جدید ٹیکنالوجی کی بدولت تیز رفتار تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ایل جی
جموں, 10 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز کہا کہ تعلیمی اداروں کا بنیادی مقصد ایسے باصلاحیت اور منفرد افراد تیار کرنا ہونا چاہیے جو مستقبل کے بدلتے ہوئے تقاضوں کا سامنا کر سکیں۔ وہ یہاں ایک نجی تعلیمی ادارے کی
Manoj sinha


جموں, 10 دسمبر (ہ س)۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز کہا کہ تعلیمی اداروں کا بنیادی مقصد ایسے باصلاحیت اور منفرد افراد تیار کرنا ہونا چاہیے جو مستقبل کے بدلتے ہوئے تقاضوں کا سامنا کر سکیں۔ وہ یہاں ایک نجی تعلیمی ادارے کی سالانہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

ایل جی سنہا نے کہا کہ دنیا اس وقت جدید ٹیکنالوجی کی بدولت تیز رفتار تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، لہٰذا اسکولوں اور کالجوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نئے تعلیمی اوزار اور طریقۂ کار اپناتے ہوئے طلبہ میں تخلیقی صلاحیت، تجسس، تنقیدی فکر اور مسئلہ حل کرنے کی مہارتوں کو فروغ دیں۔

انہوں نے کہا کہ تنقیدی سوچ اور تجسس طلبہ کی سب سے بڑی طاقت ہے اور اساتذہ و والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو اُن کی دلچسپی اور قابلیت کے مطابق تعلیم حاصل کرنے کی آزادی دیں تاکہ وہ دباؤ سے آزاد ماحول میں اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنا سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں کو چار اہم اصولوں رسائی، مساوات، معیار اور بہتر نتائج پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق اساتذہ کا ہدف یہ ہونا چاہیے کہ طلبہ نہ صرف کالج کے لیے تیار ہوں بلکہ مستقبل کے لیے بھی، اور انہیں نئی اور مسلسل بدلتی ٹیکنالوجی و مہارتوں سے آشنا کیا جائے تاکہ وہ اکیسویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ عالمی شہری بن سکیں۔

ایل جی سنہا نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کی شمولیت تعلیمی نظام میں ایک اہم انقلاب ثابت ہوگی۔ اس کے ذریعے اساتذہ ڈیٹا تجزیے کی مدد سے طلبہ کی قابلیت کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں گے اور زیادہ مؤثر رہنمائی فراہم کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ کلاس روم ماڈل اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز تعلیم کو زیادہ قابل رسائی بنانے کے ساتھ ٹیکنالوجی پر مبنی تدریسی عمل کو مضبوط کریں گے، جبکہ اساتذہ کا کردار محض معلومات فراہم کرنے والے سے آگے بڑھ کر رہنمائی فراہم کرنے والا بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی اصل ذمہ داری طلبہ میں مہارت، تخلیقی سوچ، حوصلہ اور عزم پیدا کرنا ہے، اور انہیں اپنی روایات، زبان، اقدار، محبت، ہمدردی، عدم تشدد اور بھائی چارے جیسے اعلیٰ اخلاقی اصولوں سے روشناس کرانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande