ممتا بنرجی نے بنگال کی مسلم کمیونٹی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے: شبھیندو
کولکاتا، 10 دسمبر (ہ س)۔ وقف ترمیمی بل،’ ''امید‘ پورٹل پر رجسٹریشن کے عمل اور حالیہ فرقہ وارانہ واقعات کے سلسلے میں اپوزیشن لیڈر شبھیندو ادھیکاری نے بدھ کو ریاستی بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پرشدید لاپرو
Suvendu-PC-Mamata


کولکاتا، 10 دسمبر (ہ س)۔ وقف ترمیمی بل،’ 'امید‘ پورٹل پر رجسٹریشن کے عمل اور حالیہ فرقہ وارانہ واقعات کے سلسلے میں اپوزیشن لیڈر شبھیندو ادھیکاری نے بدھ کو ریاستی بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پرشدید لاپرواہی اور سیاسی الجھن پھیلانے کا الزام لگایا۔

بی جے پی ایم ایل اے نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی جان بوجھ کر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) اور وقف بل جیسے مسائل پر غلط معلومات پھیلا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کی کہ لکھنؤ اور دہلی میں مرکز کی طرف سے منعقدہ شراکت داروں کی چار میٹنگوں میں مغربی بنگال حکومت کے نمائندے موجود تھے، لیکن انہوں نے وقف بل پر ایک بھی اعتراض نہیں اٹھایا۔ اس کے باوجود وزیر اعلیٰ ریاست میں واپس آنے کے بعد ’گمراہ کن دعوے‘ کر رہی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ممتا بنرجی نے مسلم کمیونٹی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

امیدمپورٹل پر وقف املاک کو اپ لوڈ کرنے کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے اکتوبر سے مسلسل خطوط بھیجے جا رہے تھے، لیکن ریاستی حکومت نے ضروری کارروائی نہیں کی ۔ نتیجتاً، 6 دسمبر کی ڈیڈ لائن گزر چکی ہے اور کئی وقف املاک اب قانونی پیچیدگیوں میں الجھ سکتی ہیں۔ ادھیکاری کے مطابق ملک بھر میں تیزی سے رجسٹریشن مکمل ہوئی لیکن سیاسی وجوہات کی وجہ سے بنگال پیچھے رہ گیا جس سے مسلم کمیونٹی کو نقصان پہنچے گا۔

فرقہ وارانہ کشیدگی کے بارے میں، ایم ایل اے نے الزام لگایا کہ وقف کے مسئلہ پر وزیر اعلیٰ اور ترنمول لیڈروں کے’’اشتعال انگیز بیانات‘‘ مرشد آباد، شمشیر گنج، دھولین اور بیلڈانگہ سمیت کئی علاقوں میں تشدد، آتش زنی، لوٹ مار اور نقل مکانی کا باعث بنے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ نے واقعات کو دبانے کی کوشش کی اور وزیر اعلیٰ نے صورتحال کو پرسکون کرنے کے بجائے اشتعال انگیز تقریریں کیں۔

شبھیندو ادھیکاری نے کہا کہ اہم میٹنگوں میں رائے نہ دے کر ریاستی حکومت نے وقف املاک کو بے حال چھوڑ دیا ہے اورمسلم برادری کو ہی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ترنمول قائدین اور مذہبی شخصیات ان حقائق کا جواب دیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande