
جموں, 10 دسمبر (ہ س)جموں کے سپر اسپیشیلٹی اسپتال میں گزشتہ دو روز سے کیتھ لیب بند رہنے کے بعد محکمہ صحت و طبی تعلیم حرکت میں آ گیا ہے۔ سکریٹری صحت ڈاکٹر سید عابد رشید نے لیب کی فوری بحالی، ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی اور معاملے کی جامع تحقیقات کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
محکمہ نے ایمس جموں اور پی جی آئی چنڈی گڑھ سمیت دیگر اداروں سے ہنگامی بنیادوں پر ضروری آلات اور سازوسامان منگوانا شروع کر دیا ہے۔ اسی دوران محکمے نے کیتھ لیب میں اسٹنٹس کی مبینہ چوری کا معاملہ بھی اٹھایا ہے اور سی سی ٹی وی شواہد کی بنیاد پر پولیس میں باقاعدہ شکایت درج کرائی گئی ہے۔
سکریٹری صحت نے کہا کہ امرت فارمیسی نیٹ ورک کے تحت کام کرنے والے چار سپلائرز نے بغیر پیشگی اطلاع کے بقایا جات کا حوالہ دیتے ہوئے اسٹنٹس اور دیگر اہم کارڈیک آلات کی سپلائی روک دی تھی، جس کے باعث کیتھ لیب کی خدمات معطل ہوئیں۔ انہوں نے جی ایم سی جموں انتظامیہ کو ہدایت دی کہ ایمس، جی ایم سی سرینگر، سکمز اور پی جی آئی سمیت متبادل ذرائع سے فوری سپلائی یقینی بنائی جائے۔
دوسری جانب جی ایم سی جموں نے دعویٰ کیا ہے کہ ضروری سامان ملتے ہی کیتھ لیب کی خدمات شام تک بحال کر دی گئیں۔محکمہ صحت نے ڈرگ کنٹرولر کو بھی ہدایت دی کہ ادویات اور مریضوں کی سلامتی سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے سپلائرز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
کیتھ لیب بند ہونے کے باعث گزشتہ دو دنوں کے دوران تقریباً 60 کارڈیک پروسیجرز ملتوی کرنا پڑے، جن میں اسٹنٹ ڈالنا، پیس میکر، انجیوگرافی اور انجیو پلاسٹی شامل ہیں۔ صرف ایمرجنسی میں ایک پروسیجر انجام دیا گیا۔ محکمہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر سشیل شرما کے مطابق ضروری آلات کی عدم دستیابی کے باعث کوئی بھی طریقۂ کار ممکن نہیں تھا۔
سرکاری سطح پر جموں ڈویژن میں کیتھ لیب کی واحد سہولت جی ایم سی جموں میں موجود ہے۔ لیب بند ہونے سے سینکڑوں مریض متاثر ہوئے اور کئی شدید بیمار مریض نجی اسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہوئے۔ جی ایم سی کے پرنسپل ڈاکٹر آشتوش گپتا نے بتایا کہ ایمس اور پی جی آئی سے سازوسامان منگوا کر خدمات بحال کر دی گئی ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد اصغر