
کے سی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی : عبدالمقیت چنداحیدرآباد، 10 دسمبر (ہ س)۔ سابق وزیراعلی تلنگانہ و صدر بی آر ایس کے چندر شیکھرراؤ کی عوامی ومختلف فلاحی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تنظیم ادب کے زیر اہتمام بی آر ایس اقلیتی قائدین کے اشتراک سے ایک عظیم مشاعرہ عبد المقیت چندا سینیئر بی آر ایس قائد کی صدارت میں سالار ملت آڈیٹوریم اردو مسکن خلوت حیدرآبادمیں منعقد ہوا۔شعراء نے منظوم و اثر انگیز انداز میں کے چندر شیکھر راؤ کی خدمات اور ان کے دور حکومت کی یادوں کو تازہ کیا اور کہا کہ کےسی آرکا دور حکومت ہی عوام کے لیے سنہرا دور گزرا ہے۔ صدارتی تقریر کرتے ہوئے عبدالمقیت چندا نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کے جذبات، جنگل، جائیدادوں اور وسائل کو جن لوگوں نے لوٹا، آج وہی اپنے اپ کو تلنگانہ کا چیمپین ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر ہی وہ قائد ہی،ں انہوں نے عہدوں کو ٹھکرایا اور حقیقی معنوں میں علیحدہ ریاست تلنگانہ کے لیے جدوجہد کا آغاز کیا۔ کے سی آر سے پہلے جو علیحدہ تلنگانہ تحریک چلائی گئی تھی وہ تحریک کچل دی گئی تھی۔ سابق وزیراعظم اندرا گاندھی سے لے کر ماضی قریب کے کانگریسی قائدین نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کے لیے چلائی جانے والی تحریک کو بری طرح کچل دیا تھا لیکن جب کے سی آر نے گاندھیائی اصولوں پر اس تحریک کو سچے دل سے شروع کیا تو پھر ہم نے دیکھا کہ ریاست کے تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس خود یہ نہیں چاہتی تھی کہ ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں آئے اسی لیے کانگریس نے خود تلنگانہ کے قیام میں کئی رکاوٹیں پیدا کیں کئی چالیں چلی گئیں لیکن بالاخر صدق دل سے کی گئی اور چلائی گئی۔ اس تحریک کو کامیابی مل ہی گئی اور 2014 میں علیحدہ ریاست لنگانہ کا قیام عمل میں آیا۔ انہوں نے قیام تلنگانہ تحریک کے دوران اپنی جان کی قربانی دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور جدوجہد پیش کرنے والوں کی خدمات کو بھرپور سلام پیش کیا۔ سردار سلیم نے کے سی آر قیادت کو عوام کے لیے ایک انمول تحفہ قرار دیا اور کہا کہ کے سی آر عوامی دلوں پر حکمرانی کا ہنر جانتے ہیں۔ ٹی آر ایس ہمارا مستقبل ہے۔ انہوں نے سابق وزیر کے ٹی راما راؤ اور سابق وزیر محمد محمود علی کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی اردو دوستی مسلمہ ہے۔ اردو زبان کے سی آر اور عوام کے درمیان محبت کا پل ہے۔ سردار سلیم نے یاد دلایا کہ ٹی ار ایس کا یہ بھی کارنامہ ہے کہ حیدراباد کے شعرا کو ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے خواہش کی کہ یہ ایوارڈ پھر سے صحافیوں شاعروں اور ادیبوں کو دیا جائے۔ انہوں نے عظیم الشان مشاعرہ منعقد کرنے پر عبدالمقیت چندا کو دلی مبارکباد پیش کی اور ڈاکٹر معین افروز سے بھی اظہار تشکر کیا کہ انہوں نے مشاعرے کے اہتمام میں کافی محنت کی سکندر معشوقی نے اپنی ابتدائی تقریر میں دکشا دیوس سے متعلق کہا کہ عبدالمقیت چنداکی رہبری و رہنمائی میں 16 برس سے دکشا دیوس منایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے لیے چندر شیکھراؤ نے جو انتھک جدوجہد کی وہ تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے انہوں نے کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے باعث ہم اب ایک پرسکون ماحول میں سانس لے رہے ہیں حکومت چاہے کسی کی بھی رہے لیکن علیحدہ تلنگانہ میں ہم جی رہے ہیں۔ یہ بہت بڑی بات ہے۔ انہوں نے عبد المقیت چندا کی عوامی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اقلیتوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے عبدالمقیت چندا بی آر ایس میں ایک نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق