انسانی حقوق افراد اور معاشرے دونوں کو بااختیار بناتے ہیں: سی پی رادھا کرشنن
نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س)۔ بدھ کو انسانی حقوق کے دن کے موقع پر، راجیہ سبھا کے چیئرمین سی پی رادھا کرشنن نے ایوان میں انسانی حقوق کی عالمی وراثت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ یہ 77 واں سال ہے جب سے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کو 1948 میں اقوام متحدہ کی جن
حقوق


نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س)۔ بدھ کو انسانی حقوق کے دن کے موقع پر، راجیہ سبھا کے چیئرمین سی پی رادھا کرشنن نے ایوان میں انسانی حقوق کی عالمی وراثت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ یہ 77 واں سال ہے جب سے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کو 1948 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنایا تھا۔ یہ تاریخی دستاویز پوری دنیا میں وقار، آزادی، انصاف، مساوات کا بنیادی ستون بنی ہوئی ہے۔

اس سال کے عالمی تھیم انسانی حقوق: ہمارے روزمرہ کے لوازمات کا حوالہ دیتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ یہ دن ہمیں تین اہم چیزوں کی یاد دلاتا ہے: کس طرح انسانی حقوق کو مثبت، ضروری اور سب کے لیے ضروری بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق افراد اور معاشروں دونوں کو بااختیار بناتے ہیں، ناانصافی کو روکتے ہیں اور معاشروں کو بہتر بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک ہمیشہ انسانی حقوق کی عالمی اقدار کا بھرپور حامی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ انسانی حقوق ہر شہری خصوصاً معاشرے کے کمزور اور پسماندہ طبقات کے لیے ایک حقیقت بن جائیں۔

انسانی حقوق کے دن پر، انہوں نے ہم سے مطالبہ کیا کہ ہم انسانی حقوق کو مثبت، ضروری اور سب کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے دوبارہ عہد کریں، اور ایک ایسی قوم اور دنیا کی تعمیر کریں جہاں ہر شخص عزت اور حقوق کے ساتھ رہ سکے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande