
نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س)۔ پیپلز آرم ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (پی اے ایف آئی ) کی صدر، ایشین آرم ریسلنگ فیڈریشن (اے اے ایف) کی نائب صدر اور پرو پنجا لیگ کی شریک بانیپریتی جھنگیانی، کوتیسرے سی آئی آئی اسپورٹس بزنس ایوارڈز2025میںباوقار’ اسپورٹس بزنس لیڈر آف دی ایئر (ویمن)‘ ایوارڈ سے نوازا گیا۔یہ شاندار تقریب9 دسمبر کو نئی دہلی کے ایک ہوٹل میںمنعقد کی گئی ، جو سی آئی آئی اسکور کارڈ 2025 کے 10ویں ایڈیشن کے ساتھ ہوا۔ اس سال کا تھیم ’’ون نیشن، ون اسپورٹس وژن‘‘ رہا۔
سی آئی آئی اسپورٹس بزنس ایوارڈز ملک میں کھیلوں کے کاروباری ایوارڈز کی سب سے باوقار تقریب میں سے ایک ہیں، جو کھیلوں کی دنیا میں قیادت، اختراع اور اثرات کے اعتراف میں فراہم کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل یہ اعزاز جے شاہ، نیتا امبانی، پارتھ جندل اور ویٹا دانی جیسی اہم شخصیات کو دیا جا چکا ہے۔ اب، پریتی جھنگیانی کو عالمی سطح پر ہندوستانی آرم ریسلنگ کو مضبوطی سے قائم کرنے کے لیے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
جیوری نے متفقہ طور پر پریتی جھنگیانی کو ہندوستانی آرم ریسلنگ کی ترقی میں ان کی شاندار شراکت کے لیے منتخب کیا۔ پی اے ایف آئی کے ذریعے اس کی دور اندیش قیادت، اے اے ایف میں ان کا کلیدی کردار اور پرو پنجا لیگ کے دوسرے سیزن کی شاندار کامیابی نے اس کھیل کو ایشیا میں ایک نئی شناخت دی ہے۔ ملک بھر میں منظم مقابلوں کا انعقاد اور ابھرتی ہوئی صلاحیتوں کو دریافت کرنے اور ان کو پروان چڑھانے کے لیے ان کی کوششوں نے کھلاڑیوں کے لیے ایک مضبوط ترقیاتی نظام تشکیل دیا ہے، جس نے ہندوستانی آرم ریسلنگ کو بین الاقوامی سطح پر نئی بلندیوں پر پہنچایا ہے۔
تقریب میں دیگر ایوارڈ جیتنے والوں میں راجستھان رائلز کے مالک منوج بادل شامل تھے، جنہیں اسپورٹس بزنس لیڈر آف دی ایئر (مرد) قرار دیا گیا۔ پیرا اولمپک کمیٹی آف انڈیا کو اسپورٹس فیڈریشن آف دی ایئر کا نام دیا گیا، ٹاٹا گروپ کو لیگیسی آف ایکسیلنس ان اسپورٹس پیٹرونیج اور تمل ناڈو کو بہترین ریاستی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد، پریتی جھنگیانی نے کہا، ’’یہ پہچان ہمارے اس یقین کو مزید تقویت دیتی ہے کہ ہندوستان میں آرم ریسلنگ صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔پی اے ایف آئی میں، ہمارا مقصد ہمیشہ سے کھلاڑیوں کے لیے ایک پائیدار اور مضبوط ماحولیاتی نظام بنانا رہا ہے۔ برسوں سے ہم زمینی سطح سے لے کر بین الاقوامی سطح تک کے مواقع پیدا کرنے کے لئے مسلسل کام کر رہے ہیں تاکہ ہندوستانی آرم ریسلنگ کو ایشیا اور دنیا میں نئی بلندیوں پر لے جایا جا سکے۔‘‘
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد