
کھٹمنڈو، 10 دسمبر (ہ س)۔ منگل کو نیپال کے توانائی، آبی وسائل اور آبپاشی کے وزیر کلمن گھیسنگ اور ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سکریٹری منو مہاور کے درمیان سنگھ دربار میں وزارت خارجہ میں ایک اہم میٹنگ ہوئی۔
میٹنگ میں توانائی، پانی اور آبپاشی کے شعبوں میں نیپال بھارت تعاون، بجلی کی تجارت، ٹرانسمیشن لائن کی توسیع، اور بھارت کی سرکاری کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے ساتھ زیر تعمیر منصوبوں کی پیشرفت سمیت متعدد موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔
بات چیت میں دو طرفہ پاور اور آبی وسائل کے پلانٹس کی میٹنگز کا انعقاد، مہاکالی ایریگیشن (تیسرے مرحلے) کینال سے خشک موسم کے دوران نیپال کو پانی کی منتقلی، 900 میگاواٹ ارون III اور 669 میگاواٹ کے زیریں ارون ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس میں جنگلاتی زمین کے استعمال سے متعلق مسائل کو حل کرنا، ہندوستانی حکومت کی جانب سے نیپال کی پاور ایکسپورٹ کمپنیوں، ایپس کی جانب سے نیپال کے موسم سرما میں پاور ایکسپورٹ کرنے کے بارے میں بات چیت کی گئی۔
وزیر توانائی گھیسنگ نے کہا کہ سردیوں کے مہینوں کے لیے درکار بجلی کی درآمدات کی منظوری صرف دسمبر کے آخری ہفتے تک دی گئی تھی، اس لیے اگلے مہینوں کے لیے بھی 24 گھنٹے بجلی کی درآمد کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
انہوں نے درخواست کی کہ ہندوستان کی روز بروز اور حقیقی وقت کی منڈیوں میں بجلی کی برآمدات کے لیے سالانہ نئی منظوری کی ضرورت کو ختم کیا جائے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ایک بار منظوری ملنے کے بعد ان کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ ہندوستان کے ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کا استعمال کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو اضافی 20 میگاواٹ بجلی بھیجنے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے ضروری رضامندی دی جائے۔
گھیسنگ نے کہا کہ وزارت اور بورڈ آف انویسٹمنٹ ارون III اور لوئر ارون پروجیکٹوں میں جنگل کی زمین کے استعمال سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے ہم آہنگی کر رہے ہیں۔ انہوں نے ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کے لیے ہندوستان کے ایگزم بینک لائن آف کریڈٹ سے اضافی مدد کی بھی درخواست کی۔
بھارتی وزارت خارجہ میں نیپال ڈیسک کے انچارج ایڈیشنل سکریٹری منو مہاور نے کہا کہ نیپال حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ نیپال میں ہندوستانی کمپنیوں کے زیر تعمیر ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں تعاون کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور نیپال کے درمیان بجلی کی تجارت اور ترسیل کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے اور اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
توانائی کی وزارت کے سکریٹری سریتا داوری اور چرنجیوی چٹوت، جوائنٹ سکریٹری سندیپ کمار دیو، وزارت خارجہ کے جنوبی ایشیا ڈیسک کے نمائندے اور نیپال میں بھارتی سفارت خانے کے عہدیدار میٹنگ میں موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد