
ایف ڈی اے کی کارروائی میں 215 لائسنس منسوخ، جعلی ادویات کا بڑا انکشاف
۔ ریاست میں
176 ڈرگ انسپکٹر کی آسامیاں خالی، ریگولیٹری عمل متاثر
ناگپور ، 10 دسمبر(ہ س)۔ مہاراشٹر
کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے وزیر نرہری زروال نے بتایا کہ پچھلے بارہ ماہ کے
دوران جعلی اور غیر معیاری دوائیں فروخت کرنے پر ریاست بھر میں 176 ریٹیلرز اور 39
ہول سیلرز کے لائسنس منسوخ کیے گئے ہیں۔ یہ کارروائی کھانسی کے سیرپ اور دیگر ادویات
کی جانچ کے لیے چلائی گئی خصوصی ریاست گیر مہم کا حصہ تھی۔
وزیر کے
مطابق، 136 خوردہ فروشوں اور 93 ہول سیلرز سے ادویات کے نمونے لیے گئے، جن کی بنیاد
پر کارروائی کی گئی۔ اکتوبر 2024 میں ایف ڈی اے کے ایک بڑے آپریشن میں مختلف فارمیسیز
اور کمپنیوں میں جعلی کھانسی کے سیرپ کی موجودگی کا انکشاف ہوا، جس کے بعد طبی
اداروں، ڈاکٹروں اور فارماسسٹوں کو پروپرانولول والی ادویات سے اجتناب کی ہدایات
جاری کی گئیں۔
معائنے
کے دوران ممبئی، پونے، تھانے، اورنگ آباد اور ناگپور کے 10 مراکز سے کل 36 نمونے ٹیسٹ
کیے گئے جن میں سے 34 غیر معیاری ثابت ہوئے۔ ان میں ذیابیطس، بلڈ پریشر، تپ دق،
امراض قلب اور خون صاف کرنے والی ادویات شامل تھیں۔ بچوں کے کھانسی کے سیرپ کے چھ
نمونے بھی درجے میں کمتر پائے گئے۔
زروال
نے کہا کہ کچھ کمپنیوں نے اجزاء کو تبدیل کر کے یا ملا کر نئی ادویات جعلی برانڈ
ناموں سے فروخت کیں اور یہ غیر معیاری مصنوعات سرکاری اسپتالوں تک پہنچ گئیں۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ریاست بھر میں 176 ڈرگ انسپکٹر کی آسامیوں
کے خالی ہونے سے جانچ اور نگرانی کے عمل پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
اسمبلی
کو یقین دلاتے ہوئے وزیر نے کہا کہ 109 نئی تقرریاں ایم پی ایس سی کے ذریعے جلد
مکمل ہوں گی اور ناسک و پونے میں ڈرگ لیبارٹریوں کی تکنیکی اپ گریڈیشن جاری ہے
تاکہ نفاذ کا عمل مؤثر طریقے سے برقرار رکھا جا سکے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے