
نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س): ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے بدھ کو کہا کہ مغربی بنگال میں 99 روڈ اوور برج (آر او بی) اور انڈر پاس ریاستی حکومت کے تعاون کی کمی کی وجہ سے زیر التوا ہیں۔
لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران مالدہ جنوبی، مغربی بنگال سے کانگریس کے رکن عیسی خان چودھری کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ ایم پی کے ذریعہ اٹھائے گئے ایل سی-43 میں آر او بی کے مسئلہ پر فوری کارروائی کی گئی ہے۔ ایم پی کی درخواست پر، ایک ماہر ٹیم کو سائٹ کا معائنہ کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا، اور ٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پر، آر او بی کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت آر او بی کی صف بندی کو حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے۔ اس آر او بی سے تقریباً 90 میٹر کے فاصلے پر ایک قومی شاہراہ فلائی اوور بھی واقع ہے، اس لیے دونوں ڈھانچوں کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے کے لیے ڈیزائن کی ہم آہنگی پر کام کیا جا رہا ہے۔
ریلوے کے وزیر نے ایوان کو مطلع کیا کہ مغربی بنگال میں کل 99 آر او بی، فلائی اوور اور انڈر پاس مختلف وجوہات کی وجہ سے زیر التوا ہیں، جن میں اہم وجہ ریاستی حکومت کی جانب سے تعاون کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ 41 پراجکٹس کے لیے الائنمنٹ پر ریاستی حکومت کی حتمی منظوری درکار ہے۔ 14 فلائی اوورز کے لیے حتمی ڈرائنگ ریاستی حکومت کی منظوری کے منتظر ہیں۔ 27 آر او بی اور انڈر پاسز کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے این او سی زیر التواء ہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے 10 پروجیکٹوں کے لیے حصول اراضی ابھی تک مکمل نہیں ہوئی ہے۔ سات فلائی اوور/انڈر پاس امن و امان کی رکاوٹوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں۔
وزیر نے کہا کہ ایم پی کا نقطہ بالکل درست تھا، لیکن پروجیکٹ کے لیے ٹائم لائن فراہم کرنا ناممکن تھا کیونکہ پیش رفت ریاستی حکومت کی منظوری پر منحصر ہے۔ اگر ریاستی حکومت تعاون کرتی تو پروجیکٹوں میں تیزی لائی جاسکتی تھی لیکن موجودہ حالات میں کسی مخصوص ٹائم لائن کی ضمانت دینا ناممکن تھا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی