اسمبلی میں جھارکھنڈ ٹورازم ڈیولپمنٹ اینڈ رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2025 منظور
۔ نجی یونیورسٹیوں کے چار پرانے بل واپس لے لیے گئے رانچی، 10 دسمبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے چوتھے دن بدھ کی سہ پہر کی کارروائی کافی اہم رہی۔ ایوان نے چار نجی یونیورسٹیوں سے متعلق پرانے بلوں کو واپس لیا اور بحث کے بعد بہت
JH-Assemby-Tourism-Amendment


۔ نجی یونیورسٹیوں کے چار پرانے بل واپس لے لیے گئے

رانچی، 10 دسمبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے چوتھے دن بدھ کی سہ پہر کی کارروائی کافی اہم رہی۔ ایوان نے چار نجی یونیورسٹیوں سے متعلق پرانے بلوں کو واپس لیا اور بحث کے بعد بہت زیر بحث جھارکھنڈ ٹورازم ڈیولپمنٹ اینڈ رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2025 کو منظور کر لیا۔ایوان کو بتایا گیا کہ نجی یونیورسٹیوں کا قیام میعار اور عمل میں ہوئی وسیع تبدیلی کے تناظر میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

ریاستی حکومت کی طرف سے واپس لیے گئے بلوں میں 2 اگست 2023 کو اسمبلی کے ذریعہ منظور کئے گئے سی وی رمن گلوبل یونیورسٹی بل-2023 اور آروگیم انٹرنیشنل یونیورسٹی بل-2023 ہیں۔ اس کے علاوہ 21 مارچ، 2023 کو منظور ہوا جین یونیورسٹی بل-2023 اور 20 دسمبر، 2023 کو منظور کیا گیا شائن نیشنل یونیورسٹی بل-2023 شامل ہیں۔

حکومت اب ان تمام واپس لیے گئے بلوں کو نئے طریقہ کار کے مطابق دوبارہ تیار کرنا چاہتی ہے۔ اسمبلی کے اسپیکر رابندر ناتھ مہتو نے کہا کہ 5 دسمبر سے اب تک بارہ درخواستوں کو منظوری دی گئی ہے اور انہیں متعلقہ محکموں کو بھیج دیا جائے گا۔ اس سے پہلے آج، جیسے ہی اسمبلی کی کارروائی دوپہر 2:09 بجے دوسرے اجلاس میں شروع ہوئی، سیاحتی ترمیمی بل پر بحث کے دوران، اپوزیشن اور برسراقتدار دونوں جماعتوں کے ایم ایل ایز نے اہم تجاویز پیش کیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے راج سنہا نے دھنباد کے بھٹنڈا آبشار کی مثال دیتے ہوئےکہا کہ وہاں شوٹنگ ہوتی تھی۔بڑی تعداد میں لوگ آتے-جاتے تھے۔ طلوع آفتاب اور غروب آفتاب دیکھنے کے لیے لوگ وہاں جمع ہوتے تھے۔ آبشاروں کی سیاحت کی ایک طویل تاریخ ہے، لیکن آج اس کی خراب حالت لوگ روز ڈوب رہے ہیں۔ انہوں نے مقامی غوطہ خوروں کے لیے تعاون اور بند کانوں کی خوبصورتی پر زور دیا اور کہا کہ ترمیمی بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جانا چاہیے۔

ایم ایل اے نوین جیسوال نے کہا کہ جس حلقے میں سیاحتی مقام ہے، وہاں کے ایم ایل اے کو کمیٹی میں نامزد کیا جانا چاہئے تاکہ انتظامی اور ترقیاتی منصوبوں کو زمین پر بہتر طریقے سے نافذ کیا جاسکے۔ اس دوران ایم ایل اے جے رام مہتو نے بھی ایوان میں ترمیم کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ سیاحتی علاقہ دو ضلع علاقوں میں آتا ہے تو ایسی ترامیم ضروری ہیں۔

ممبران اسمبلی کی تمام تجاویز سننے کے بعد بل پر جواب دیتے ہوئے وزیر انچارج سدیپیہ کمار نے واضح کیا کہ حکومت کا ماننا ہے کہ ایک چھوٹی اور اہل کمیٹی کے ساتھ سیاحت کا انتظام زیادہ موثر ہوگا اور جھارکھنڈ کی سیاحت کی صنعت کو ایک نئی سمت ملے گی۔ اسی خیال کو ذہن میں رکھتے ہوئے، یہ بل پیش کیا گیا ہے، جس میں ایک سیاحتی اتھارٹی کا قیام کیا گیا ہے، جو بنیادی طور پر انتظام کے لیے بنائے گئے سیاحت کے شعبے کی دیکھ بھال اور تحفظ کی ذمہ دار ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر چیئرپرسن ہوگا اور ضلع کمشنر کمشنر ہوگا۔ مجوزہ ترمیم کے تحت سیاحتی مقامات پر ایک خصوصی انتظامی یونٹ علاقے میں داخل ہونے والی گاڑیوں سے ٹیکس وصول کرے گا جس سے آمدنی میں اضافہ ہو گا۔ وہ سیاحتی علاقوں میں تجاوزات ہٹانے اور پارکنگ کی سہولیات کی ترقی سمیت دیگر ذمہ داریاں بھی انجام دیں گے۔ قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے بھی عائد کیے جاتے ہیں۔ اس لیے اس معاملے کو سلیکشن کمیٹی کو بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔

اس کے ساتھ ہی اسمبلی کے اسپیکر نے ایوان کی میز سے بل پاس کرایا اور 2 بجکر 40 منٹ پر ایوان کی کارروائی اگلے دن یعنی 11 دسمبر 2025 کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande