کرناٹک: چار دنوں میں شیر کے چار بچے مرے
میسور، 10 دسمبر (ہ س)۔ کرناٹک کے میسور ضلع کے ہنسور تعلقہ کے گودان کٹے گاؤں میں پکڑے گئے چاروں بیمار شیر کے بچوں کی موت ہو گئی ہے ۔ چوتھے بچے کی کل کرگلی بحالی مرکز میں موت ہوگئی۔ چار دنوں میں شیر کے ان چار بچوں کی موت کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہ
کرناٹک: چار دنوں میں شیر کے چار بچے مرے


میسور، 10 دسمبر (ہ س)۔

کرناٹک کے میسور ضلع کے ہنسور تعلقہ کے گودان کٹے گاؤں میں پکڑے گئے چاروں بیمار شیر کے بچوں کی موت ہو گئی ہے ۔ چوتھے بچے کی کل کرگلی بحالی مرکز میں موت ہوگئی۔ چار دنوں میں شیر کے ان چار بچوں کی موت کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی موت خوراک کی کمی کے باعث بیمار پڑنے سے ہوئی تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی کچھ واضح ہو سکے گا۔

درحقیقت، 28 نومبر کو گوداناکٹے گاؤں میں ایک شیرنی کو چار بچوں کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔ مقامی رہائشیوں کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے رات گئے ریسکیو آپریشن شروع کیا اور شیرنی کو پکڑ لیا تاہم چاروں بچے پکڑے نہیں گئے۔ اس کے بعد شیرنی کو علاج کے لیے بحالی مرکز بھیجا گیا۔ دو دن بعد محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے چاروں بچوں کو بھی پکڑ لیا۔ دو دن سے ماں سے الگ رہنے والے بچے بھوک کی وجہ سے بیمار اور کمزور ہو گئے۔ ان چاروں بچوں کو علاج کے لیے کرگلی بحالی مرکز بھی بھیجا گیا تھا۔ اس بحالی مرکز میں چاروں بچے ایک ایک کر کے مر گئے۔ اطلاعات کے مطابق 6 دسمبر کو ایک شیر کا بچہ مر گیا تھا۔ اگلے دن، 7 دسمبر کو مزید دو مر گئے۔ چوتھا بچہ بھی منگل کو مر گیا۔ مادہ شیر کی صحت مند بتائی گئی ہے۔

اس سلسلے میں ہنسور ریجنل فاریسٹ ڈویژن کے ڈی سی اے محمد عیاض الدین نے بتایا کہ پکڑے جانے کے بعد ماں اور چار بچوں کو علاج کے لیے کرگلی بحالی مرکز بھیج دیا گیا ہے۔ تاہم، بچے ٹھیک سے نہیں کھا رہے تھے، جس کی وجہ سے وہ بیمار ہو گئے اور چار دن کے اندر چاروں بچوں کی موت ہو گئی۔بچوں کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے، اور ان کے اعضاء کو بنگلور کی لیبارٹری میں بھیج دیا گیا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande